کراچی (بیورورپورٹ )
چیف سیکریٹری سندھ ڈاکٹر محمد سہیل راجپوت کی زیر صدارت بلدیاتی انتخابات کے حوالے سے اہم اجلاس سندھ سیکریٹریٹ میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں صوبائی الیکشن کمشنر اعجاز انور چوہان، آئی جی سندھ غلام نبی میمن، سیکریٹری داخلہ سعید احمد مجگریجو، کمشنر کراچی محمد اقبال میمن، سیکریٹری بلدیات سید نجم احمد شاہ اور دیگر شریک ہوئے جب کے اجلاس میں ڈویژنل کمشنر اور ڈی آئی جی نے وڈیو لینک کے زریعے شرکت کی۔ اجلاس میں بلدیاتی انتخابات کے دوران سیکیورٹی اور دیگر انتظامات کا جائزہ لیا گیا۔
اجلاس میں چیف سیکریٹری سندھ ڈاکٹر محمد سہیل راجپوت نے کہا کہ حکومت سندھ بلدیاتی انتخابات کے پر امن انعقاد کے لئے الیکشن کمیشن کو تمام سہولیات فراہم کرے گی۔ اجلاس میں صوبائی الیکشن کمشنر اعجاز انور چوہان نے کہا کے این اے 240 کے واقعے کا الیکشن کمیشن نے اسکا نوٹس لیا ہے، انہونے مزید کہا کہ صوبے میں بلدیاتی انتخابات 2 مرحلوں میں ہونگے، پہلے مرحلے میں 26 جون کو سکھر، لاڑکانہ، شہید بینظیر آباد، اور میرپور خاص ڈویژن کے 14 اضلاع میں ہونگے۔ پہلے مرحلے میں 21298 امیدوار حصہ لے رہیں ہیں جب کے 25 ملین سے زائد بیلٹ پیپر کی چھپائی کی گئی ہے۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کے 2980 انتہائی حساس پولنگ اسٹیشنز پر رینجرز اور پولیس موجد ہوگی اور انتہائی حساس پولنگ اسٹیشنز پر سی سی ٹی وی کیمرے لگائے جائیں گے۔ انہونے مزید کہا کے حیسکو اور سیپکو کو بجلی کی فراہمی کو یقینی بنانے کے احکامات بھی جاری کئے گئے ہیں۔ چیف سیکریٹری سندھ نے تمام ڈویژنل کمشنر کو ہدایت کرتے ہوئے کہا کے پولنگ اسٹیشنز پر مسنگ فیسلٹیز کو 2 دن میں پورا کیا جائے۔ انہونے کہا کے انتخابات میں ووٹ ڈالنے کے لئے آنے والے افراد کے لئے پانی کی فراہمی اور معزور افراد کے لئے ریمپ سمیت دیگر ضروریات کو پورا کیا جائے۔ اجلاس میں چیف سیکریٹری سندھ نے صوبائی الیکشن کمشنر کو یقین دہانی کرواتے ہوئے کہا کہ انتخابات کے لئے سیکیورٹی اور دیگر انتظامات کو یقینی بنایا جائے گا۔