بیونس آئرس (شِنہوا) ارجنٹائن کے صدر البرٹو فرنینڈس نے کہا ہے کہ بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو (بی آر آئی) نے ارجنٹائن میں ترقی کو فروغ دیا اور عالمی سطح پر غیر مشروط کثیرالجہتی میں چائنہ چیمپئنز نے بطور مثال کام کیا۔ارجنٹائن کے صدر فرنینڈس نے حکومتی ہیڈ کوارٹرمیں شِنہوا کے ساتھ ایک خصوصی انٹرویو میں کہا کہ چین کا تجویز کردہ بیلٹ اینڈ روڈ نے اس بات کا اظہار کیا ہے کہ یہ ملک اطاعت طلب نہیں کرتا بلکہ دوسروں کے لئے بہت احترام کا رویہ رکھتا ہے۔انہوں نے کہا کہ چین ایک بہت بڑا ملک ہے یہ ایک ایسا ملک ہے جو معروضی طور پر بین الاقوامی تجارت کی قیادت کرتا ہے ، یہ ایک ایسا ملک بھی ہے جس نے ارجنٹائن کے ساتھ بہت اچھا برتاؤ کیا۔ارجنٹائن کے صدر تیسرے بیلٹ اینڈ روڈ فورم برائے بین الاقوامی تعاون میں شرکت کے لئے بیجنگ آئیں گے۔
ارجنٹائن نے فروری 2022 میں بیلٹ اینڈ روڈ میں شمولیت کے لئے ایک مفاہمتی یادداشت پر دستخط کئے تھے۔ یہ اینشی ایٹو چینی صدر شی جن پھنگ 2013 میں تجویز کیا تھا،ارجنٹائن کے صدر فرنینڈس نے چین کو ارجنٹائن میں ایک حقیقی سرمایہ کار، ایک قابل قدر شراکت دار اور دوست قرار دیتے ہوئے کہا کہ ایسا کوئی چینی سرمایہ نہیں ہے جو کبھی کبھار سرمایہ کاری کرتا ہو تاکہ مالی فائدے لے سکیں۔ وہ طویل المدتی سرمایہ کاری ہیں۔ یہ وہ سرمایہ کاری ہے جو روزگار فراہم کرتی ہے ۔ یہ ایسی سرمایہ کاری ہے جو واضح طور پر ملک کا حصہ بننے اورارجنٹائن کی ترقی میں اشتراک کی خواہش مند ہے۔انہوں نے کہا کہ بیلٹ اینڈ روڈ دونوں ممالک کے عوام کے درمیان تبادلے اور رابطے مضبوط بنانے اور بتدریج ایک ایسی معاشرے کی تعمیر میں اہم کردار ادا کرے گا جس میں انسانیت کا مشترکہ مستقبل ہو۔