کراچی ( نمائندہ خصوصی)
دنیا بھر میں ہر سال 21 جون کو عالمی یومِ ہائیڈروگرافی منایا جاتا ہے جس کا مقصد ہائیڈروگرافی اور سمندروں سے متعلق معلومات میں اضافہ اور اس کے کردار کے حوالے سے آگہی پیدا کرنا ہے۔ عالمی ادارہ برائے ہائیڈروگرافی (IHO) نے رواں سال اس دن کی مناسبت سے’ہائیڈروگرافی -اقوامِ متحدہ کے صدی برائے سمندر میں حصہ‘ کا موضوع منتخب کیا ہے۔
اس سال کے موضوع کا مقصد ہائیڈروگرافی کی اہمیت کو اجاگر کرنا اور کس طرح ہائیڈروگرافی سمندروں کی پائیدار ترقی کے لیے اقوامِ متحدہ کی صدی برائے سمندری سائنسز (2021-2030) کا موضوع معاونت فراہم کرسکتا ہے۔ یہ دن ہائیڈروگرافی کی اہمیت اجاگر کرنے میں مددگار ثابت ہوگا جس میں سمندر سے متعلق تمام سرگرمیاں جیسا کہ سفری حفاظت، معاشی ترقی، سیکیورٹی، ماحولیاتی تحفظ، سائنسی تحقیق، وسائل کا استعمال، قدرتی آفات سے بچاؤ، بحری سرحدوں کے تعین اور انٹیگریٹڈ کوسٹل زون مینجمنٹ وغیرہ شامل ہیں۔ مزید برآں، اس سال عالمی یومِ ہائیڈروگرافی بحری اسٹیک ہولڈرز کے مابین معاونت کی کوششوں اور سمندروں کو مفید، مضبوط اور پائیدار بنانے کے لیے معلومات کے فروغ کی اہمیت کو اجاگر کرے گا۔
پاکستان ایک ذمہ دار ساحلی ریاست ہے جس کے پاس 1000 کلومیٹر سے زائد ساحلی پٹی کے ساتھ ساتھ دو لاکھ 40 ہزار مربع کلومیٹر کا سمندری علاقہ خصوصی اقتصادی زون میں شامل ہے۔ 2015 میں پاک بحریہ کے شعبہ برائے ہائیڈروگرافی نے دیگر متعلقہ قومی اداروں کے تعاون سے 50 ہزار مربع کلو میٹر کے اضافی سمندری علاقے کو متعلقہ یو این کمیشن سے اضافی کونٹینٹل شیلف کے طور پر منظور کروا کر اسے پاکستان کے سمندری زون میں شامل کروایا۔ اقوامِ متحدہ کے کنوونشن برائے بحری قوانین (UNCLOS) کے تحت، ساحلی ریاستیں اپنے سمندروں کے ہائیڈروگرافک سروے اور بحری نقشے بنانے کی ذمہ دار ہیں تاکہ جہاز رانوں کو صحیح بحری معلومات فراہم کی جاسکیں۔ پاکستان کی طرف سے پاک بحریہ کے محکمہ برائے ہائیڈروگرافی نے اس ذمہ داری کو پورا کرتے ہوئے ہمارے سمندری علاقے میں موجود مصروف بحری راہداریوں میں محفوظ جہاز رانی کے لیے ناٹیکل پیپر اور ڈیجیٹل چارٹس بنائے ہیں۔ پاک بحریہ کے ہائیڈروگرافی ڈیپارٹمنٹ نے 1976 سے باقاعدگی سے جہاز رانی کی وارننگز جاری کرتے ہوئے سمندر کے NAVAREA-IX (جس میں شمالی بحیرہءِ عرب، خلیج فارس اور بحیرہ احمر شامل ہیں) کے کورڈینیٹر کے فرائض بھی سرانجام دے رہا ہے۔ 2019 میں پاک بحریہ کے بیڑے میں ایک نئے سروے جہاز پی این ایس بحرِ مساح کو بھی شامل کیا گیا جس سے ہماری بحری سروے کی صلاحیت میں اضافہ ہوا ہے۔ اس جہاز کو بھی خطے کے ممالک کی سروے ضروریات پوری کرنے کے لیے استعمال کیا جارہا ہے۔
پاک بحریہ ہر سال عالمی یومِ ہائیڈروگرافی مناتی ہے تاکہ تمام بحری سرگرمیوں میں ہائیڈروگرافی کی اہمیت کو اجاگر کیا جاسکے۔ اس دن، پاک بحریہ اپنے سمندروں میں محفوظ جہاز رانی کو یقینی بنانے اور پائیدار بحری معاشی سرگرمیوں کو فروغ دینے کے اپنے عزم کا اعادہ کرتی ہے۔آئیے، اس موقع پر قومی سطح پر ہائیڈروگرافی کی اہمیت اجاگر کرنے اور اقوامِ متحدہ کے سمندروں کی صدی منانے کے اقدام کو فروغ دینے کے عزم کو دہرائیں تاکہ بحری ماحول کو پہنچنے والے نقصان کا سدِباب کیا جاسکے۔
پاک بحریہ زندہ باد پاکستان پائندہ باد