لاہور( نمائندہ خصوصی )
ترجمان ریلوے نے کہا ہے کہ ساڑھے پانچ ہزار سے زائد پنشنرز نے بنکوں میں تصدیقی سرٹیفیکیٹ جمع نہیں کروایا، اس لیے ان کی پنشن روک لی گئی ہے۔ مذکورہ سرٹیفکیٹ جمع کروانے پر پنشن دوبارہ بحال ہو جائے گی۔
ترجمان نے کہا کہ اس ماہ پنشن اور تنخواہ کی مد میں ریلوے نے 4.5 ارب روپے جاری کیے تھے جن میں سے 3.5 ارب روپے پنشن کی ادائیگی کیلیے جبکہ 1 ارب روپے سی ٹور کی تنخواہ کی ادائیگی کیلیے بنکوں میں بھجوا دیے گئے۔ ترجمان نے کہا کہ کسی ایک ہیڈ یا اکاؤنٹ کے پیسوں کا استعمال دوسرے ہیڈ میں نہیں کیا جا سکتا، اس بات کی قانونی طور پر اجازت ہی نہیں ہے۔ پنشن اور تنخواہ کے لیے آنے والی رقم کو صرف پنشن اور تنخواہ کی ادائیگی ہی کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے۔ترجمان ریلوے نے مزید کہا کہ ریلوے انتظامیہ کی پہلی ترجیح اپنے ملازمین اور پنشنرز کو ادائیگی کرنا ہے۔ یوٹیلٹی بلز کی ادائیگی بھی ترجیحی بنیادوں پر کی جاتی ہے۔ ماہ ستمبر کی پنشن تصدیقی سرٹیفیکیٹ جمع کروانے والے پنشنرز کو ادا ہو چکی ہے اور پیر تک ہیڈکوارٹرز ٹور کی تنخواہ کی ادائیگی بھی شروع ہو جائے گی۔ترجمان نے کہا کہ محکمہ نے اس وقت نجی فرمز کی ایک ارب روپے سے زائد کی ادائیگیاں کرنی ہیں، یہ ادائیگی انہی پیسوں سے ہو گی جو اس ضمن میں مختص کیے جائیں گے۔