بیجنگ (شِنہوا) بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو (بی آر آئی) نہ صرف تصوراتی فریم ورک بلکہ مشترکہ ترقی وخوشحالی کے حصول میں تمام ممالک کو ایک عملی راہ بھی فراہم کر رہا ہے۔چین کی ریاستی کونسل کے دفتر اطلاعات کی جانب سے "دی بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو، مشترکہ مستقبل کےساتھ عالمی برادری کا ایک اہم ستون” کے موضوع پر جاری کردہ وائٹ پیپر میں اس انیشی ایٹو کے اصولوں، تصورات، مقاصد اور وژن کی وضاحت کی گئی ہے۔وائٹ پیپر کے مطابق بی آر آئی کی بنیاد وسیع مشاورت، مشترکہ شراکت اور مشترکہ فوائد کے اصولوں پر استوار ہے ۔ یہ انیشی ایٹو اس بات پر زور دیتا ہے کہ تمام ممالک مساوی شراکت دار ی، حصہ دار ی کے ساتھ مستفید ہو رہے ہیں اور یہ معاشی انضمام، باہم مربوط ترقی اور کامیابیوں کے اشتراک کی حوصلہ افزائی کرتے ہیں۔وائٹ پیپر میں کہا گیا ہے کہ بی آر آئی جامع اور پائیدار ترقی میں کھلے، سبز اور صاف تعاون بارے پرعزم ہے۔ یہ بدعنوانی میں عدم بردارشت کے ساتھ مستحکم و اعلیٰ معیار کی ترقی کو فروغ دیتا ہے۔اس میں کہا گیا ہے کہ بی آر آئی کسی ایک جماعت کی ملکیت نجی شاہراہ نہیں بلکہ ایک عوامی شاہراہ ہے جو سب کے لئے کھلی ہے ۔ انیشی ایٹو میں سبز اور کم کاربن کے فروغ کے عالمی رجحان کو شامل کیا گیا ہے جس میں صاف حکمرانی کے استحکام کو پائیدار ترقی کی ایک ضروری شرط سمجھا گیا ہے۔یہ انیشی ایٹو تعاون کے معیار، سرمایہ کاری کے مئوثرانتظام ، سپلائی کے معیار اور ترقی میں لچک بڑھا کر تمام شرکاء کو حقیقی اور ٹھوس نتائج فراہم کرتا اور اعلیٰ معیار، پائیدار اور بہتر زندگی کی پیروی کرتا ہے۔وائٹ پیپر کے مطابق بی آر آئی میں عوام کو اولین ترجیح دیتے ہوئے غربت کے خاتمے، روزگار کے مواقع پیدا کرنے اور لوگوں کی فلاح و بہبود بہتر بنانے پر توجہ دی گئی ہے تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جاسکے کہ تعاون کے فوائد تمام افراد تک پہنچیں۔وائٹ پیپر میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ بی آر آئی کا مقصد باہمی سمجھداری اور اعتماد کو گہرا کرنا، جامع تبادلے مضبوط بنانا اور بالآخر مشترکہ ترقی و خوشحالی حاصل کرنا ہے، بی آر آئی امن، خوشحالی، کھلے پن، اختراع اور سماجی ترقی کی شاہراہ ہے۔