لاہور( بیورورپورٹ )
امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ تینوں بڑی نام نہاد سیاسی جماعتوں کو اسٹیبلشمنٹ نے ہی ملک پر مسلط کیا۔ حکمرانوں نے اپنے اقتدار اور کرسی کے لیے ملک کا جغرا فیہ تبدیل کیا۔ حکمرانوں کی غلط پالیسیوں کی وجہ سے پاکستان آئی ایم ایف کے ہاتھوں گروی رکھ دیا گیا ہے اور عوام مہنگائی کی چکی میں پس رہے ہیں۔ ملک میں لاکھوں نوجوان بے روزگار، غربت کی وجہ سے ساڑھے تین کروڑ بچے سکولوں سے باہر ہیں۔ پاکستان کی 80فیصد سے زائد آبادی پینے کے صاف پانی سے محروم، مگر حکمرانوں کی عیاشیاں ختم نہیں ہو رہیں۔ موجودہ فرسودہ نظام کے خلاف جدوجہد کرنا ہر پاکستانی کے لیے لازم ہے۔ جماعت اسلامی واحد آپشن، عوام ساتھ دیں، ملک کو اللہ تعالیٰ کے فضل و کرم سے اسلامی فلاحی ریاست بنائیں گے۔ ان خیالات کا اظہار انھوں نے لوئر دیر کے علاقہ میدان لعل قلعہ میں جماعت اسلامی کے مرکز اسلامی میں کارکنان کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اجتماع سے جماعت اسلامی لوئر دیر کے ضلعی امیر اعزازلملک افکاری،تحصیل میدان کے امیر حاجی فضل وہاب، سابق ایم پی اے حاجی سعید گل، سابق ممبر قومی اسمبلی صاحب زادہ محمد یعقوب خان نے بھی خطاب کیا۔
سراج الحق نے کہا کہ حالیہ بجٹ عوام کے ساتھ دھوکہ ہے، 9205ارب کے بجٹ میں چار ہزار ارب سود جبکہ صرف 1800ارب ترقیاتی منصوبوں کے لیے ہیں، ان حالات میں بھی مراعات یافتہ طبقہ 2600 ارب روپے کی سالانہ سبسڈی استعمال کر رہا ہے۔انھوں نے کہاکہ جب پی ٹی آئی کی حکومت میں ایف اے ٹی ایف اورڈومیسٹک وائیلنس بل اسمبلی سے پاس ہورہے تھے تو موجودہ وزیراعظم نے ان کا راستہ روکنے کے بجائے اسمبلی سے واک آؤٹ کیا۔ اسی طرح توہین رسالت کی پھا نسی کا سزا کے خاتمہ کے لئے پی ٹی آئی کے ایک وزیر نے یو این او کو خط لکھا۔ اسی لئے جماعت اسلامی یہ کہتی ہے کہ موجودہ حکومت اور پی ٹی آئی کی پالیسیوں میں کوئی فرق نہیں۔ ملک کی معاشی اور تعلیمی سمیت دیگر پالیسیاں امریکہ اور آئی ایم ایف کی ڈکٹیشن پر بنائی جاتی ہیں۔ ان حکمرانوں نے اسٹیٹ بینک کو آئی ایم ایف کے حوالہ کر دیا۔ انھوں نے کہا کہ ملک کی قسمت کے فیصلے ورلڈ بینک اور آئی ایم ایف کررہے ہیں۔ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کا تعین بھی ان کی ہدا یات پرکیا جاتا ہے۔ حالیہ دنوں میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ہوشربا اضافہ ہوا جبکہ روپے کی قدر مسلسل گر رہی ہے جس کے با عث ملک میں مہنگائی کا طوفان آیا ہوا ہے اور غریب کے لئے سانس لینا مشکل ہو گیا ہے۔ بے روز گاری بڑھ رہی ہے،پڑھے لکھے نوجوان ملازمت کے لئے در بدر کی ٹھوکریں کھا رہے ہیں اور ملک میں 8 کروڑ افراد غربت کی لیکر سے نیچے زندگی گزار رہے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ پی ٹی آئی اور پی ڈی ایم دونوں آئی ایم ایف کے غلام ہیں۔ پہلے اس موجودہ فرسودہ نظام کی پی ٹی آئی چوکیداری کر رہی تھی اب پی ڈی ایم رکھوالی پر تعینات ہے۔انھوں نے کہا کہ گزشتہ کئی سالوں سے پیپلز پا رٹی سندھ میں جبکہ پی ٹی آئی گزشتہ 9 سالوں سے خیبر پختون خوا میں حکومت کررہی ہیں، پنجاب میں ن لیگ کئی سالوں سے مسلط ہے، جب کہ بلوچستان میں بھی یہی لوگ حکمران ہیں لیکن عوام کے مسائل حل نہیں ہوئے اور کرپشن میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔انھوں نے کہا کہ پاکستان قدرتی وسائل سے مالا مال ملک ہونے کے باجود معاشی بحران کا شکارہے۔انھوں نے کہا کہ ملک میں قرآن اور اسلام کے عادلانہ نظام کے نفاذ کے بغیر ملک کے مسا ئل حل نہیں ہوسکتے جما عت اسلامی کے پاس ملک کے مسا ئل حل کرنے اور ملک کو معا شی بحرانوں نے نکالنے کی صلا حیت موجود ہے۔امیر جماعت نے کہا کہ وقت آ گیا ہے کہ سیکولرازم، مغربی جمہوریت، لبرل ازم، سوشل ازم اور سودی سرمایہ دارانہ نظام کے بتوں کو توڑ کر ملک کو حقیقی معنوں میں اسلامی فلاحی ریاست بنایا جائے۔ پاکستان کو اسلام کے نام پر حاصل کیا گیا، مگر گزشتہ 75برسوں سے آدھا تیتر اور آدھا بٹیر والی صورت حال ہے۔ حکمران ویسے تو مسلمان ہیں، مگر اسلام کا نظام نافذ کرنے کو تیار نہیں۔ جماعت اسلامی جمہوریت، پارلیمنٹ، عدالت سمیت ہر شعبہ کو قرآن و سنت کے تابع کرنا چاہتی ہے اور یہی اللہ تعالیٰ کا حکم ہے۔ ہم پارلیمنٹ کی آزادی اور فیصلہ سازی میں خودمختاری کے قائل ہیں، مگر پارلیمنٹ تو کیا دنیا کے تمام انسان مل کر بھی اللہ کی حدود کو تجاوز کرنے کی بات کریں گے، تو جماعت اسلامی برداشت نہیں کرے گی۔