فیصل آباد(نمائندہ خصوصی)پاکستان پیپلزپارٹی کے مرکزی رہنما فنانس اور ریونیو بارے سینٹ کی قائمہ کمیٹی کے چیئرمین سینیٹر سلیم مانڈوی والا نے کہاہے کہ پاکستان میں معاشی بدحالی کی وجہ سے امن وامان کی صورتحال خراب ہو رہی ہے۔ لوگوں کی بڑی تعداد بے روزگار ہے۔ مہنگائی 30/40فیصد تک پہنچ چکی ہے جبکہ بزنس مین تنخواہیں ادا نہیں کر پار ہے آئی ایم ایف صرف یہ چاہتا ہے کہ پاکستان میں مالی ڈسپلن قائم کیا جائے، پاکستان کو معاشی طور پر مضبوط اور مستحکم کرنے کیلئے میثاق معیشت ناگزیر ہے۔ اس سلسلہ میں پیپلز پارٹی سمیت ملک کی تمام سیاسی جماعتوں کا اتفاق ہے کہ معاشی پالیسیوں کے تسلسل کو برقرار رکھا جائے اور نجی شعبہ کو پالیسی سازی میں شریک کیا جائے تاکہ سرمایہ کاری میں تعطل نہ آئے۔ ان خیالات کا اظہار انہوںنے تاجروں اور صنعتکاروں کی ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے میثاق معیشت کو پاکستان کیلئے ناگزیر قرار دیا اور کہا کہ انہیں یقین ہے کہ مستقبل کی حکومت بھی اس کی اہمیت کو سمجھے گی اور ساری جماعتیں اس پر دستخط کر دیں گی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں پہلی بار ہوا ہے کہ انٹر نیشنل مانیٹری فنڈ نے تمام سیاسی جماعتوں سے Undertakingلی ہے کہ وہ اِس کے پروگرام کو چلائیں گی۔ انہوں نے کہا کہ اس میں میثاق معیشت کی شق کو بھی ڈالا جا سکتا ہے۔ انہوں نے پاکستان کی معاشی بدحالی کو آئی ایم ایف سے جوڑنے کی تردید کی اور کہا کہ یہ ادارہ صرف یہ چاہتا ہے کہ پاکستان میں مالی ڈسپلن قائم کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ جب تک ہم یہ ڈسپلن قائم نہیں کریں گے معیشت درست نہیں ہو گی۔ انہوں نے کہا کہ امن وامان کی بحالی کیلئے بھی معیشت کی بحالی ضروری ہے ۔ انہوں نے کیلیفورنیا پولیس کے حوالے سے بتایا کہ انہوں نے اعلان کیا ہے کہ وہ ایک ہزار ڈالر تک کی چوری کا مقدمہ درج نہیں کریں گے۔