لاہور (نمائندہ خصوصی) سابق وزیر داخلہ و مسلم لیگ ن کے رہنما رانا ثنا اللہ نے ن لیگ کے قائد نواز شریف کی وطن واپسی سے متعلق ڈیل کے حوالے سے میڈیا میں زیر گردش خبروں کو تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ نواز شریف نہ کسی ڈیل تحت بیرون ملک گئے اور نہ ہی کسی ڈیل کے تحت واپس آرہے ہیں ، نواز شریف ضمانت لیکر پاکستان آئیں گے اور عدالت میں سرنڈر کریں گے، نواز شریف کی حفاظتی ضمانت کےلئے قانونی ٹیم نے تیاری مکمل کرلی ہے ۔9 مئی واقعات کے ملزمان کے حوالے سے قانون اپنا راستہ اختیار کرے گا،کوئی جیل میں ہے تو اپنی حرکتوں کی وجہ سے ہے،2018 کا تجربہ نہ کیا جاتا تو 2022ء تک سی پیک مکمل ہوتا۔ لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ نواز شریف کی حفاظتی ضمانت کے لیے قانونی ٹیم نے تیاری مکمل کرلی ہے، سابق وزیراعظم بے گناہ ہے اور یقین ہے کہ انہیں ریلیف ملے گا۔ہم نے کسی پر مقدمہ نہیں بنایا، کوئی جیل میں ہے تو اپنی حرکتوں کی وجہ سے ہے، 9 مئی کو سازش کے تحت پاکستان کے دفاع پر حملہ کیا گیا۔رانا ثنا اللّٰہ نے کہا کہ اگر یہ لوگ 9 مئی کو کامیاب ہو جاتے تو تباہ کن اثرات ہوتے، معاشی طور پر اس وقت ہم تباہی کے دہانے پر کھڑے ہیں۔.قائد نواز شریف ضمانت لیکر پاکستان آئیں گے اور عدالت میں سرنڈر کریں گے۔ پوری قوم ان کی آمد کا انتظار کر رہی ہے۔ بعض لوگوں نے منفی باتیں کرنے کا ٹھیکہ لیا ہوا ہے، جب بھی پاکستان پر مشکل وقت آیا نوازشریف نے مشکل سے نکالا۔ انہوں نے کہا کہ نواز شریف ڈیل کے تحت بیرون ملک گئے اور نہ ڈیل کے تحت واپس آ رہے ہیں،سابق وزیراعظم کو زبردستی ملک سے باہر دھکیلا گیا تھا۔مسلم لیگ ن کی درخواست پر نوازشریف 21اکتوبر کو وطن واپس آ رہے ہیں،پورے ملک سے لوگ لاہور پہنچیں گے۔ قائد مسلم لیگ ن اپنے خطاب میں قوم کو امید دلائیں گے،نوازشریف اپنے بیانیے اور پالیسی کی وضاحت کریں گے۔ عوام قائد مسلم لیگ ن پر اعتماد کریں گے اور مینڈیٹ بھی دیں گے،نواز شریف نے ایٹمی دھماکے کر کے قوم کو با وقار بنایا،جب پاکستان ایٹمی قوت بنا تو پوری مسلم دنیا میں جشن منایا گیا۔ ہمارے دور میں ملک خوشحالی و ترقی کی راہ پر گامزن ہو۔ سابق وفاقی وزیر رانا ثناءاللہ نے کہا ہے کہ بابا رحمتے کے فیصلے کے باعث پاکستان بحرانی کیفیت میں مبتلا ہے، 2013 میں پاکستان میں سینکڑوں شہداءکی لاشیں اٹھائی جا رہی تھیں، ملک میں لوڈ شیڈنگ کا عذاب تھا، عوام نے اس کے بعد ہم پر اعتماد کیا اور ہمارے 4 سال میں پاکستان مشکلات سے نکل کر خوشحالی اور ترقی کے ٹریک پر آیا۔لیگی رہنما کاکہنا تھا کہ (ن) لیگ اپنے بیانیے سے پیچھے نہیں ہٹی یہ تاثر بے بنیاد ہے، جنہوں نے ن لیگ اور نواز شریف کیساتھ تجاوز کیا ہے کسی کو نہیں بھولیں گے، وقت آنے پر معاملات سیٹل ہوں گے، لیکن اس وقت اگر ہم بھی وہی سب کو پکڑلیں گے اور کسی کو نہیں چھوڑیں گے کی گردان کریں گے تو خود سے اور ملک دونوں سے زیادتی کریں گے۔رانا ثنا کا کہنا تھا کہ نواز شریف آکر سب سے پہلے ملک کو مضبوط کریں گے، اس کے بعد 9 مئی واقعات کے ملزمان کے حوالے سے قانون اپنا راستہ اختیار کرے گا، سانحے کی تحقیقات کا کچھ حصہ قوم کے سامنے لایا جائے گا، لیکن شاید سارا نہ لایا جاسکے۔ سابق وزیر داخلہ کا چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان پر تنقید کرتے ہوئے کہنا تھا کہ نام نہاد نیٹ اینڈ کلین شخص فتنہ اور فساد ثابت ہوا،اگر فتنہ حکومت کو پارلیمنٹ سے باہر نہ کرتے تو ہم ڈیفالٹ کر چکے ہوتے۔2018 کا تجربہ نہ کیا جاتا تو 2022ء تک سی پیک مکمل ہوتا۔ انہوں نے کہا کہ عام آدمی کی زندگی معاشی طور پر تباہی کے دہانے پر کھڑی ہے،اس وقت آزمودہ لیڈر کی دوبارہ ضرورت ہے۔ ملک و قوم کی فلاح و بہبود ہماری سیاست کا محور ہونا چاہیے۔ رانا ثنااللہ نے کہا کہ حلقہ بندیوں کے وقت میں کمی ہماری تجویز اور مطالبہ تھا، پیپلزپارٹی نے پنجاب میں ہمارے مخالف ووٹرز کو متوجہ کرنا ہے اس لیے پیپلزپارٹی نے ہمارے خلاف ہی بات کرنی ہے۔