اسلام آباد(نمائندہ خصوصی)پاکستان کے نگران وزیرداخلہ سرفراز بگٹی نےکہا ہےکہ پاکستان میں غیرقانونی طور پر مقیم غیرملکیوں کو ملک چھوڑنے کے لیے یکم نومبر کی ڈیڈ لائن دے دی ہے۔سرفراز بگٹی نے منگل کو اسلام آباد میں اپیکس کمیٹی کے اجلاس کے بعد پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان واحد ملک ہے جہاں پاسپورٹ کے بغیر بھی لوگ آ جاتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہم یکم نومبر کے بعد تمام غیرقانونی طور پر مقیم غیرملکیوں کو ڈی پورٹ کر دیں گے۔نگراں وزیر داخلہ نے پریس کانفرنس میں ایک سوال کے جواب میں بتایا کہ اس وقت ملک میں 17 لاکھ 30 ہزار غیرملکی غیرقانونی طور پر مقیم ہیں۔وزارتِ داخلہ کی جانب سے جاری بیان میں اپیکس کمیٹی کے اجلاس میں ہونے والے فیصلوں کی تفصیل میں کہا گیا کہ۔پاکستان میں غیرقانونی طور پر مقیم تمام غیر ملکی شہریوں کو 31 اکتوبر 2023 تک پاکستان چھوڑنے کیلئے خبردار کیا جاتا ہے۔افغانستان بارڈر سے نقل و حرکت کمپیوٹرائزڈ شناختی کارڈ پر ہو گیبیان کے مطابق ’یکم نومبر 2023 سے وفاقی اور صوبائی قانون نافذ کرنے والے ادارے تمام غیرقانونی طور پر مقیم غیرملکیوں کی گرفتاری اور جبری ملک بدری کو یقینی بنانے کے لیے تمام ممکنہ اقدامات کریں گے۔10 اکتوبر 2023 سے پاکستان افغانستان بارڈر سے نقل و حرکت کمپیوٹرائزڈ شناختی کارڈ پر ہو گی جب کہ یکم نومبر 2023 سے نقل و حرکت کی اجازت صرف پاسپورٹ اور ویزا پر دی جائے گی۔
اس کے بعد دیگر تمام قسم کی دستاویزات سرحد پار سفر کے لیے غیرمؤثر اور غیرقانونی ہوں گے۔یکم نومبر2023 سے غیرقانونی طور پرمقیم غیر ملکیوں کے کاروبار ، جائیدادیں ضبط کر لی جائیں گی اور غیر قانونی کاروبار کرنے والوں اور ان کے سہولت کاروں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔یکم نومبر 2023 کے بعد پاکستان میں مقیم غیر قانونی غیر ملکیوں کو رہائش فراہم کرنے یا سہولیات فراہم کرنے والے کسی بھی پاکستانی شہری یا کمپنی کے خلاف سخت قانونی کارروائی کی جائے گی۔بیان میں یہ بھی بتایا گیا کہ وزارت داخلہ کی زیر نگرانی ایک ٹاسک فورس تشکیل دی گئی ہے جس میں قانون نافذ کرنے والے اور انٹیلی جنس کے اراکین شامل ہوں گے۔نگراں وزیرداخلہ نے اپنی پریس کانفرنس میں یہ دعویٰ بھی کیا کہ حالیہ چند میں میں پاکستان میں ہونے والی دہشت گردی کی کارروائیوں میں زیادہ تر افغان باشندے ملوث ہیں۔