لاڑکانہ(بیورورپورٹ) زیبسٹ لاڑکانہ کے زیر اہتمام بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کی جانب سے 2002 سے تاحال مسلمانوں کی نسل کشی کے خلاف سیمینار کا انعقاد کیا گیا جس میں مختلف یونیورسٹیز کے طلبہ طالبات سمیت اساتذہ اور ڈاکٹرز سمیت سول سوسائٹی کی شرکت کی، سیمینار میں مسلم "جینوسائیٹ” نسل کشی کے خلاف سینکڑوں طلبا طالبات کو آگاہی دی گئی، سیمینار کے شرکا نے مودی کو انسانیت کا قاتل قرار دے دیا دے کر ان کے گھناؤنے چہرے کو بین الاقوامی سطح پر بے نقاب کرنے کا عزم کیا، سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے سندھ یونیورسٹی کیمپس لاڑکانہ کے پرو وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر اظہر شاہ، چانڈکا میڈیکل کالج کے پرنسپل پروفیسر ڈاکٹر ضمیر سومرو، ہیڈ آف زیبسٹ زاہدہ ابڑو، ڈائریکٹر اسکولز ایجوکیشن پرائمری ریجن لاڑکانہ گلشیر سومرو اور دیگر شرکا نے کہا کہ پہلی اور دوسری جنگ عظیم میں 60 لاکھ سے زائد افراد کا قتل عام ہوا جبکہ ایک ارب سے زائد لوگ بے گھر ہوئے اور جرمن ہٹلر نے اس وقت آر ایس ایس کی بنیاد رکھی جسے بھارت نے ایک بڑی شدت پسند تنظیم کے طور پر اپنالیا، انہوں نے کہا کہ بھارت میں مسلمانوں کا نسلی بنیادوں پر قتل عام کیا جا رہا ہے جس کے نتیجے میں ہزاروں مسلمان شہید ہو چکے ہیں جنہوں نے دنیا سے جنگ لڑی اس کا خاتمہ ہوگیا لیکن نریندر مودی نے اس جنگ کو جاری و ساری رکھا ہوا ہے، ہمیں مودی کی مسلمان نسل کشی کے خلاف سوشل میڈیا کا استعمال کرکے اقوام متحدہ سمیت مختلف فورمز پر بھرپور آواز اٹھانا چاہیے تاکہ مودی کا مکروہ چہرہ پوری دنیا دیکھ سکے، جمہوریت کاچیمپین سمجھنے والے انتہا پسند مودی کو طلبإ و طالبات سوشل میڈیا پر بینقاب کریں، سیمینار میں لاڑکانہ پریس کلب کے صدر مرتضیٰ کلھوڑو، شہری اتحاد کے صدر نیا ابڑو، زیبیسٹ اور دی سٹی اسکول و کالج کے طلبہ و طالبات اور دیگر نے شرکت کی، سیمینار کے اختتام پر شرکا میں اسناد اور شیلڈس بھی تقسیم کی گئیں۔