اسلام آباد(نمائندہ خصوصی)سپریم کورٹ آف پاکستان کل (بروز منگل) 3 اکتوبر کو سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ 2023 کو کالعدم قرار دینے کے حوالے سے دائر مختلف آئینی درخواستوں پر سماعت صبح 9:30 بجے کورٹ نمبر ایک میں چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں سپریم کورٹ کا 15 رکنی فل کورٹ بینچ کرے گا۔فریقین کواطلاعاتی نوٹسزپہلے ہی بھجوائے جاچکے ہیں۔سپریم کورٹ/پریکٹس پروسیجر معاملہ کو سوات کے شہری عامرصادق نے سپریم کورٹ میں چیلنج کردیاہے۔اورسپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر قانون کیخلاف نئی درخواست دائرکی گئی ہے اور اس میں سپریم کورٹ سے پریکٹس قانون اور پروسیجرکو کالعدم قرار دینے کی استدعاکی گئی ہے۔درخواست میں اسپیکر قومی اسمبلی۔ چےئرمین سینٹ اوروفاقی حکومت کوفریق بنایا گیاہے اور موقف اختیارکیا گیاہے کہ پریکٹس پروسیجرل قانون غیر آئینی غیر قانونی ہے۔قانون بنیادی حقوق کے آرٹیکلز کے منافی ہے۔سپریم کورٹ درخواست منظور اور قانون کو کالعدم قرار دے۔سپریم کورٹ مقدمے کی سماعت سرکاری ٹی وی پر براہ راست نشرکی جائیگی۔