لاڑکانہ(بیورورپورٹ) سابق وزیر اعلیٰ سندھ مرحوم ممتاز علی خان بھٹو کے فرزند سردار امیر بخش بھٹو نے کہا ہے کہ ملک میں بہتری کے لیے قانون سازی کی اشد ضرورت ہے، اس وقت حالات مایوس کن ہیں، ایسے حالات میں عام انتخابات کروانے سے کوئی فائدہ نہیں جب تک کڑا احتساب نہیں ہوتا تب تک انتخابات کا انعقاد احمقوں کی جنت میں رہنے کے مترادف ہوگا، لاڑکانہ کے قریب گاؤں دھامراہ میں اپنے والد کے قریبی ساتھی ارشاد خان جونیجو کی جانب سے دیئے گئے عشائیہ کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کرتے ہوئے ان کا مزید کہنا تھا کہ جو لوگ این آر او کے تحت آئیں گے وہی ملک میں بہتری کیسے لائیں گے، وہی لوگ حکومت میں آتے ہیں جو جس سے ملک کیسے ترقی کرے گا اور حالات کیسے بہتر ہونگے، انہوں نے کہا کہ ماضی میں سینیٹ اور اسمبلیوں نے کچھ نہیں کیا، پچھلی حکومتوں سے مایوسی ہوئی ہے، ملک میں کسی سیاسی جماعت کے پاس عوامی مسائل کا حل نہیں ہے، انتخابات میں دھاندلی روکنے کے لیے سب سے پہلے کرپشن کرنے والوں کے خلاف کارروائی کی جائے، انتخابات میں صاف اور شفاف لوگوں کو آگے آنے کی ضرورت ہے، انہوں نے کہا کہ لیول پلیئنگ فیلڈ سے کیا مراد ہے، میدان سب کے لیے برابر ہے، ان کا کہنا تھا کہ دو ٹانگوں والے چوہے ملک کو کھا گئے ہیں، ضیاءالحق سے لے کر اب تک کسی نے عوام کو ریلیف نہیں دیا، انہوں نے کہا کہ چوری، کرپشن اور نااہلی ہوگی تو ملک میں بہتری نہیں آئے گی، سیاسی میدان میں کوئی نیا نہیں سب پرانے ہیں جو ابھرتی ہوئی پارٹی میں جاتے ہیں، انہوں نے کہا کہ حکومت مثبت کردار ادا کرے تو نگران حکومت چند دنوں میں ڈالر کم کر دے گی، انہوں نے کہا کہ جو لوگ الیکشن کا شور مچا رہے ہیں وہ اپنے گھر کی دال کہا رہے ہیں، ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ عمران خان کو بہترین موقع ملا، انہوں نے بھت اچھی بات کی کہ میرے پاس ٹیم ہے لیکن ان کے پاس کوئی ٹیم نہیں تگا، انہوں نے کہا کہ آئندہ انتخابات میں دوستوں سے مشاورت کے بعد فیصلہ کیا جائے گا۔