لاڑکانہ (رپورٹ عاشق پٹھان) پیپلز پارٹی سندھ کے صدر و سینیٹر نثار کھوڑو نے کہا ہے کہ احتجاج کرنا عمران خان اور پی ٹی آئی کا جمہوری حق ہے تاہم حکومت پرامن احتجاج کی آڑ میں خونی احتجاج نہیں ہونے دے گی۔ہفتے کو لاڑکانہ پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کے عمران خان کی حکومت کے آئی ایم ایف سے سخت معاہدوں کی وجہ سے پاکستان آج اس نھج پر پہنچا ہے۔ آئی ایف ایف کی قسط کے اجرا کے لئے ان کے سخت شرائط کو پورا کرنے کے لئے حکومت نے مجبوری میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کرنے کا سخت فیصلہ لیا ہے۔سخت فیصلوں کی روشنی میں مھنگائی اور عوام کے نقصان کے احساس ہے مگر معاشی صورتحال کو نظر میں رکھتے ہوئے بینظیر انکم سپورٹ پروگرام میں دو ھزار روپے بڑھا کر دئے جا رہے ہیں جو کے کمزور تدارک ہے۔ نثار کھوڑو نے کہا کے اسٹیبلشمینٹ مجھ سے بات کرے ورنہ ایٹمی اثاثوں اور ملک کے تین ٹکڑے ہونے کی باتیں کرنے والہ عمران خان را اور اسرائیل کا ایجنٹ ہے۔ملک کے ایٹمی اثاثوں کے متعلق ایسی باتیں اسرائیل کرتا تھا جو اب عمران خان کر رہا ہے۔انہوں نے کہا کے دھشتگردی کے لئے رقم فراھم کرنے میں سزا یافتہ حافظ سعید کی حمایتی پی ٹی آئی حکومت جانے کے بعد ایف اے ٹی ایف کے ایکشن پلان کے تمام نقاط پر مکمل عملدرآمد کی روشنی میں پاکستان کے گرے لسٹ سے نکلنے کے امکانات واضع ہوچکے ہیں۔ ایف اے ٹی ایف کی ٹیم کا پاکستان دورے اور ایکشن پلان کے ان تمام نقاط پر عملدرآمد کے جائزے کے بعد پاکستان کو گرے لسٹ کے نکالنے کا حتمی اعلان یقینی بن جائے گا۔ ایف اے ٹی ایف کے ایکشن پلان کی روشنی میں پاکستان کیجانب سے 34 نقاط پر عمل کرنا عالمی برادری کا پاکستان پر اعتماد کا اظھار ہے۔ ایف اے ٹی ایف میں پاکستان کا گرے لسٹ سے نکلنے کے امکانات واضع ہونے کا کریڈٹ لینے والی پی ٹی آئی اور عمران خان کی کابینہ کے اس وقت کے ایک وزیر نے تو دھشتگردی کےلئے رقم فراھم کرنے میں سزا یافتہ حافظ سعید کی حمایت کرکے اسے ھیرو قرار دیا تھا تھے جس پر ایف اے ٹی ایف نے اپنے بھرپور خدشات کا اظھار کیا تھا۔ نثار کھوڑو نے کہا کے را انوار کے مطابق اگر رحمان ملک نے محترمہ بینظیر بھٹو قتل کیس میں پرویز مشرف کے نام شامل کرنے کا کہا تو رحمان ملک تو اس وقت کسی سرکاری عھدے پر یا وزیر تو نہیں تھے وہ کیسے احکامات جاری کرسکتے تھے ۔18 اکتوبر اور 27 دسمبر بینظیر بھٹو کی جائے شھادت کی واردات کو فوری دھو کر صاف کیا گیا جس پر پرویز مشرف نے کہا تھا کے جائے واردات دھو کر صاف کرنے کا انہیں علم نہیں تو پہر پرویز مشرف بری الذمہ نہیں ہوسکتے اس لئے بینظیر بھٹو قتل کیس میں پرویز مشرف کا نام کیوں نہ لیں جبکے بیت اللہ محسود کو پرویز مشرف بچاتا رہا اور پرویز مشرف نے تو اسامہ بن لادن کے زندھ ہونے پر بھی آسانی بن لادن کے لئے دعوی کیا تھا کے وہ مرچکا ہے۔انہوں نے کہا کے آمر پرویز مشرف بینظیر بھٹو قتل کیس ، آئین سے غداری سمیت بھت کچھ باتوں کا جوابدار ہے۔ انہوں نے مزید کہا کے مولانا فضل الرحمان ایک طرف عمران خان کے خلاف ہیں تو دوسری طرف اپنی لاڑکانہ کی لوکل قیادت کو پی ٹی آئی سے اتحاد کی اجازت دی ہوئی ہے تو پہر مولانا فضل الرحمان سے اپنی پالیسی واضح کرنے کے لئے بات کی جائے گی۔ نثار کھوڑو کا کہنا تھا کے عمران خان قوم کو بتائے کے جب پی ٹی آئی کے سینیٹرز سینیٹ میں آتے ہیں اور قومی اسمبلی میں اپنے اراکین کو آنے سے منع کرنے ووٹرز کو کیوں سزا دے رہے ہیں۔ عمران خان کی دغلی پالیسی یہ ہے کے میٹھا ھپ ھپ اور کڑوا تھو تھو۔عمران خان غیر جمھوری سوچ سے مالک ہیں اور ان کی سازش والے غیر سنجیدہ بیانیے کو آئی ایس پی آر رد کر چکی ہے۔انہوں نے کہا کے عمران خان کی حکومت کی وجہ سے پاکستان کے عالمی دنیا سے تعلقات ٹینشن میں آچکے تھے اور بلاول بھٹو زرداری پاکستان کے عالمی دنیا سے بھتر تعلقات کے لئے مختلف ممالک کے دورے کرکے پاکستان کے عالمی دنیا سے تعلقات بھتر کرانے میں کامیاب ہوئے ہیں۔