کراچی(نمائندہ خصوصی) حیدرآبادعلاقہ حسین آباداورکراچی کے علاقہ جمشیدٹاؤن میں میں ایک اقلیتی فرقہ کی جلوس میں خلیفہ دوم سسرنبیﷺسیدنافاروق اعظم ؓ کی گستاخی کی ہے، حالیہ محرم الحرام میں ہونے والی توہین صحابہ اور گستاخوں کی عدم گرفتاری کے خلاف سندھ بھرکی طرح کراچی،سمیت سندھ بھر میں یوم احتجاج منایا گیامساجد میں قرارداد مذمت منظور کی گئیں مرکزی صدراہلسنّت والجماعت پاکستان علامہ اورنگزیب فاروقی،علامہ رب نواز حنفی،علامہ تاج محمد حنفی،مولانامحی الدین شاہ،مولاناعمرمعاویہ,پاکستان راہ حق پارٹی کے اشرف میمن ،مولاناعبدالرافع شاہ،مولاناشکیل الرحمن فاروقی،مولانااحمدحسن،امیرفضل خالق،قاری عبدالوہاب،قاری عبدالقدیر،مولاناعادل عمر ۔عاوقب سواتی و دیگر نے کراچی پریس کلب کے باہراحتجاجی مظاہرہ کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حیدرآباد میں خلیفہ ثانی، سسر رسول ﷺ، امیر المومنین حضرت عمر فاروق ؓکی شان میں بدترین گستاخی کے خلاف کراچی، حیدراباد، سکھر، میرپور خاص, خیرپور، دادو، بدین، سجاول، جامشورو، ٹنڈوالہیار، کشمور اور شہداد کوٹ سمیت سندھ بھر میں پرامن احتجاجی مظاہرے و پرامن احتجاجی ریلیاں نکالی گئیں، جہاں شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے حیدرآباد میں توہین سیدنا فاروق اعظم ؓقومی سانحہ ہے، ناموس اہل بیتؓ و ناموس صحابہؓ قانون میں اگر روڑے نہ اٹکائے جاتے تو ملک میں نفرت کے اس بیج کو قابو کرنا آسان تھا، ہم محب وطن ہیں، ملک میں انتشار اور خلفشار نہیں چاہتے، حکومت و قومی سلامتی کے اداروں سے پرامن احتجاج کے زریعے یہ اپیل کر رہے ہیں کہ توہین فاروق اعظم ؓ جیسے شرمناک فعل کے مرتکب ملعون ملزمان کو فی الفور گرفتار کر کے قانون کے کٹہرے میں لایا جائے، رہنماؤں نے مزید کہا کہ حیدرآباد میں توہین فاروق اعظمؓ کے اس دلخراش واقعے نے امت کے جذبات کو مجروح کیا ہے، پوری قوم اس دل آزار واقعے پر سکتے کی حالت میں آگئی ہے، ایسے واقعات میں ملوث لوگ پاکستان میں بدامنی اور انتشار چاہتے ہیں حکومت ملزمان سے درست سمت میں تحقیقات کرے تو ملک میں بدامنی پھیلانے والے اصل ماسٹر مائنڈ بے نقاب ہو جائیں گے، مظاہرین نے قومی پرچم بھی اٹھا رکھے تھے اور ملزمان کی گرفتاری کے مطالبے سمیت پاکستان زندہ باد کے نعرے بھی بلند کر رہے تھے محرم الحرام کے حساس ایام میں ایک طبقہ توہین صحابہ کا ارتکاب کر کے ملک میں فرقہ واریت کی آگ کو بھڑکا رہا ہے اور حکومتی مشینری خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے حکومت فیس بک پر توہین صحابہ نہیں روک سکتی تو ملک میں فیس بک کو بند کر دیا جائے،ہمیں صحابہ کی عزت سے فیس بک زیادہ عزیز نہیں ہے، توہین صحابہ کرنے والے تمام افراد کے خلاف کاروائی سے گریز کر رہی ہے،حکومت اپنا قبلہ درست کرے اور گستاخوں کے خلاف مقدمات درج کر کے انہیں گرفتار کیا جائے ورنہ گستاخوں کے ساتھ حکومت کے خلاف بھی احتجاج کرنے پر مجبور ہوں گے قانونی ادارے مکمل طور پر بے بس نظر آرہے ہیں، ہم مزید گستاخیاں برداشت نہیں کریں گئے،سمجھ میں نہیں آرہا ملک میں قانون نافذ کرنے والے ادارے کہاں ہیں، یہ گستاخیاں ان کی نظروں سے اوجھل کیوں ہیں، سنی قوم ان گستاخیوں پر سخت اضطراب میں ہے، ہم نے امن کی خاطر کئی کڑوے گھونٹ پیئے لیکن صورتحال میری سمجھ سے باہر ہے، گستاخیاں رک نہیں رہی، گستاخ گرفتار نہیں ہورہے، میں مختلف جماعتوں کے اکابرین سے مسلسل رابطے میں ہیں اگر صورتحال پر حکومتی ادارے مؤثر گرفت نہیں کرتے تو ہم مشترکہ لائحہ عمل طے کر کے پورے ملک میں مرحلہ وار احتجاج کا اعلان کریں گئے،آے روز گستاخیاں عروج پر ہیں ایسا نہ ہو کہ سنی قوم کے جذبات مجروح ہوں اور کسی دوسرے راستے کو اختیار کرنے پر مجبور ہوں، ملک اندرونی اور بیرونی خطرات میں ہے ایسے وقت میں یہ گستاخیاں زخم پر نمک چھڑکنے کے مترادف ہے،