راولپنڈی(نمائندہ خصوصی) عسکری قیادت کی بے لوث کوششوں اور حکومت کے تعاون سے ملکی معیشت اب درست سمت کی جانب گامزن ہے۔ یکم ستمبر سے 21 ستمبر کے درمیان ڈالر کی قیمت مسلسل گراوٹ کا شکار ہے۔ پاکستان کا تجارتی خسارہ 39.1 بلین سے کم ہو کر 24.1 بلین رہ گیا ہے ۔پاکستانی معاشی بحالی کی راہ پر گامزن ہے اور یہ سفر تیزی سے جاری ہے۔305 روپے سے گر کر ڈالر کی قیمت 293 روپے پر آگئی ہے۔ ملک میں سالانہ افراط زر کی شرح مسلسل تیسرے مہینے کمی کے باعث اگست 2023 میں 27.4 فیصد پر آگئی ہے۔ مالیاتی سال 2023 میں کرنٹ اکاو¿نٹ خسارہ 17.5 بلین ڈالر سے کم ہو کر 2.6 بلین ڈالر رہ گیا ہے۔ مجموعی پیداوار بھی مسلسل بڑھ رہی ہے۔ سال 2023 میں انفارمیشن ٹیکنالوجی انڈسٹری نے 1.72 بلین ڈالر کا تجارتی اضافہ کیا۔ کوئلہ، ڈولومائٹ، چونے کے پتھر، چٹانی نمک اور گیرو کی پیداور میں بھی اضافہ ہو رہا ہے۔ پچھلے دو ماہ میں چین نے پاکستان میں 50.4 ملین ڈالر کی براہ راست سرمایہ کاری کی جبکہ ملکی توانائی کی پیداوار میں سالانہ 5 فیصد اضافہ ہوا، ٹیلی کمیونیکیشن صنعت میں اس سال 632 ملین ڈالر کی سرمایہ کاری ہوئی۔ اسی طرح موجودہ سال میں بینکوں کا منافع 284.5 بلین روپے تک پہنچ گیا۔پاکستان میں اگلے 3 سالوں کے لئے 25 بلین ڈالر اور 10 سالوں میں ایک ٹریلین ڈالر کی سرمایہ کاری لانے کےلئے ایس آئی ایف سی کا قیام عمل میں لایا گیا۔ پاک سعودی عرب کے مابین 10 بلین ڈالر کی سرمایہ کاری کی باہمی مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کیے گئے جبکہ 7 جون کو پہلی مرتبہ این ایل سی نے بذریعہ افغانستان زمینی راستے کو استعمال کرتے ہوئے برآمدی اشیاء ازبکستان اسر قازقستان پہنچائیں۔