اسلام آباد(کورٹ رپورٹر) ملک میں فوج اور آرمی چیف کے کردار کے تعین کیلئے سپریم کورٹ میں درخواست دائر کردی گئی ہے ،درخواست آئینی آرٹیکل 184 تین کے تحت راجہ ارشاد نامی شہری کی جانب سے دائر کی گئی ،درخواست میں وفاقی حکومت، وزیراعظم، آرمی چیف جنرل عاصم منیر کو فریق بنایا گیا ،سپریم کورٹ آئین کے تحت آرمی چیف کے ملکی معاملات میں کردار اور اختیارات سے متعلق تشریح کرے، درخواست گزار نے مزیداستدعاکی ہے کہ سپریم کورٹ آئینی حکومت نہ ہونے کی وجہ ملک میں قیاس اور انارکی کی صورتحال ڈکلئیر کرے ، درخواست گزارنے مزیدکہاہے کہ ملک کاایک بہت بڑاطبقہ خاموشی سے اس بات کامتقاضی ہے کہ ان کے حقوق کاآئین میں جوتحفظ دیاگیاہے اس کی پاسداری کی جائے ان کے حقوق کی پاسداری نہیں کی جارہی ہے ریاست اس وقت مشکل ترین حالات سے گزررہی ہے ایسے میں صرف مجلس شوریٰ پارلیمنٹ ہی اس کاکوئی حل دے سکتی ہے۔1973کاآئین بھی ملک میں موجودابتری کی صورت حال کودرست نہیں کرسکاہے۔آرٹیکل 50کے تحت مجلس شوریٰ کاقیام اسلامی تعلیمات کے بھی مطابق ہے جس میں مشاورت کاتذکرہ کیاگیاہے۔قرآن مجیدنے ہمیں زندگی گزارنے کاتمام ترضابطہ دے دیاہے ہم اس پر عمل کرکے اپنے معاملات کوسدھار سکتے ہیں۔پاکستان کے لوگ گندے ترین سیاسی نظام کے تحت جی رہے ہیں۔ملک ڈوبے یاترجائے یہ سب اب عدالتی نظام پر منحصرہے۔ملک کوایک نئی منزل کی طرف لے جانے کی بہت ضرورت ہے۔اداروں پربعض سنجیدہ نوعیت کے مبینہ الزامات بھی لگائے گئے ہیں کہ سیاسی نظام کوچلنے نہیں دیتے ہیں۔عدالت تمام ترکردار کاجائزہ لے اور نلکی معاملات میں ہر کسی کے کردار کے تعین کے لیے آئین وقانون کی تشریح کرے۔تاکہ اس حوالے سے جوبھی تنازعہ ہے اس کوحل کیاجاسکے۔درخواست کے آخرمیں استدعاکی گئی ہے کہ سپریم کورٹ تمام فریقین کو ملک میں آئینی حکومت یقینی بنانے کے احکامات دے۔