اسلام آباد(نمائندہ خصوصی)الیکشن کمیشن نے الیکشن رولز میں 23نئی ترامیم تجویز کردیں مجوزہ الیکشن رولز پر اعتراضات سات اکتوبر تک دائر کئے جاسکتے ہیں۔الیکشن کمیشن نے الیکشن رولز کی 18 شقوں میں بھی تبدیلی کی جبکہ الیکشن کمیشن نے 5 نئے فارم بھی جاری کر دیئے۔ترمیم شدہ رولز پر 15 روز میں اعتراضات دائر کیے جا سکیں گے،ریٹرننگ افسر امیدوار کو ڈسٹرکٹ الیکشن کمیشن کے آفس میں رزلٹ فراہم کرے گا پوسٹل بیلٹ کو الگ الگ پیکٹس میں سیل کر کے متعلقہ آر او کو بھیجا جائے گا پوسٹل بیلٹ الیکشن ڈے سے پہلے ا?ر او کو نہ ملنے پر ووٹ گنتی میں شمار نہیں ہوں گے،رات 2 بجے تک رزلٹ میں تاخیر پر آر او الیکشن کمیشن کو آگاہ کرے گا، آر او امیدواروں کی موجودگی میں رزلٹ حوالے کرے گا جبکہ آر او نتائج کے لییے فارم 47، 48، 49 خود مرتب کر کے سیل کرے گا، امیدوار انتخابی اخراجات کی تفصیلات فراہم کرنے کا پابند ہو گا، امیدوارکو کاغذات نامزدگی جمع کرانے سے پہلے الگ بینک اکاونٹ کھولناہوگا، انتخابات سے متعلق پٹیشن ایک لاکھ روپے کے عوض فائل کی جا سکے گی، الیکشن کمیشن کیس پر 180 روز میں فیصلہ سنائے گا،دوران سماعت التوا مانگنے پر 10 ہزار سے 50 ہزار جرمانہ کیا جائے گا، سماعت میں 3 روز سے زیادہ کا التوا نہیں ملے گا، سیاسی جماعتیں انٹرا پارٹی الیکشن سے 15 روز پہلے الیکشن کمیشن کو آگاہ کرنے کی پابند ہوں گی، سیاسی جماعتوں کو انٹرا پارٹی الیکشن کے 7 روز بعد تفصیل جمع کرانا لازم ہوگا۔