نیویارک( نمائندہ خصوصی )اقوام متحدہ کے جنرل اسمبلی اجلاس کے موقعفرینڈز آف کشمیر کے زیراہتمام بھارت کیخلاف احتجاج کشمیری آزادی کے حصول تک تحریک جاری رکھیں گے، ۔کینیڈامیں سکھ رہنما کے قتل نےمودی سرکارکودنیاکےسامنے بےنقاب کردیا، ان خیالات کا اظہار چیئرپرسن فرینڈز آف کشمیر،غزالہ حبیب نے کیا تفصیلات کے مطابق اقوام متحدہ کے جنرل اسمبلی اجلاس کے موقعفرینڈز آف کشمیر کے زیراہتمام بھارت کیخلاف احتجاج کشمیری آزادی کے حصول تک تحریک جاری رکھیں گے، ۔کینیڈامیں سکھ رہنما کے قتل نےمودی سرکارکودنیاکےسامنے بےنقاب کردیا، اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے دیگر مقررین نے کہا کہ اب وقت اگیا ہے کہ اقوام متحدہ اپنی قراردادوں پہ عمل کرائے اور کشمیریوں سے کیے گئے وعدے کے مطابق حق خود ارادیت پر عمل کرائے مقررین جن میں محمد تاج۔راجہ مختار، ارشد میاں ، ،خواجہ طاہر، حائقہ خان،خوشی محمد ،محمد یاسین چوہان اور دیگر شامل تھے ان کا کہنا تھا کہ گزشتہ 75 سالوں سے کشمیریوں کی تین نسلیں ازادی کی خاطر اپنی عزتوں، جانوں اور مالوں کی قربانیاں دے رہی ہیں۔بھارت ظلم اور جبر کے ذریعے کشمیریوں کے جذبہ حریت کو دبانے کی کوشش کر رہا ہے۔بھارت کی جانب سے کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالی پر عالمی برادری کی بے حسی قابل مذمت ہے۔صرف کشمیر ہی نہیں بلکہ بھارت میں دیگر اقلیتی مذہب بھی محفوظ نہیں ہیں۔کشمیر میں نسل کشی کے بعد اب بھارت نے سکھ رہنماؤں کو اپنا نشانہ بنانا شروع کر دیا ہے اور کینیڈا میں قتل کیے گئے دو سکھ رہنماؤں کے حوالے سے کینیڈا کے وزیراعظم جسٹن ٹروڈو نے جس طرح سے بھارت کو شٹ اپ کال دی ہے وہ قابل تقلید ہے۔،اس موقع پر فرینڈز اف کشمیر کی چیئر پرسن غزالہ حبیب کا کہنا تھا کہ کشمیری نہتے ہاتھوں سے اپنی ازادی کی جنگ لڑ رہے ہیں اور اخری سانس تک یہ جنگ لڑتے رہیں گے۔لیکن اقوام متحدہ اور عالمی برادری کی ذمہ داری ہے کہ وہ کشمیریوں کو اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق ان کا حق خود ارادی دلوائے اور بھارت پر انسانی حقوق کی پامالی کے حوالے سے نہ صرف یہ کہ سفارتی بلکہ اقتصادی پابندیاں بھی عائد کی جائیں۔