ہیفے (شِنہوا) عالمی مینوفیکچرنگ کنونشن 2023 کا ایک اہم ایونٹ، آنہوئی-پاکستان انٹرنیشنل ایگریکلچرل کوآپریشن اینڈ ڈویلپمنٹ فورم چین کے مشرقی صوبہ آنہوئی کے دارالحکومت ہیفے میں گزشتہ روز منعقد ہوا۔جس کے دوران دونوں ممالک کے مہمانوں نے دوطرفہ زرعی تعاون اور زراعت کو ترقی دینے میں اپنے تجربات کا تبادلہ کیا۔فورم کی میزبانی آنہوئی کے صوبائی محکمہ زراعت ودیہی امور اور آنہوئی کے دفتر خارجہ نے مشترکہ طور پر کی۔چین کے بیلٹ اینڈ روڈ منصوبے (بی آر آئی) کی رواں سال دسویں سالگرہ ہے اور زراعت بیلٹ اینڈ روڈ کے ساتھ واقع ممالک اور خطوں کے درمیان تعاون کے سب سے اہم شعبوں میں سے ایک ہے۔
فورم کے دوران چین اور پاکستان کے حکام، ماہرین، اسکالرز اور کاروباری نمائندوں نے زرعی تعاون جیسے موضوعات پر تفصیلی تبادلہ خیال اور چین پاکستان تبادلوں کو فروغ دینے اور زرعی سائنس و ٹیکنالوجی اور زرعی منصوبوں میں سرمایہ کاری تعاون کو مستحکم کرنے پر آمادگی ظاہر کی۔شنگھائی میں پاکستان کے قونصل جنرل حسین حیدر نے کہا کہ پاکستان چین کے ساتھ اپنے اقتصادی تعلقات کو بہت اہمیت دیتا ہے۔ چین پاکستان کا سب سے بڑا تجارتی شراکت دار اور براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری کرنے والا سب سے بڑا ملک ہے، انہوں نے مزید کہا کہ سی پیک کے دوسرے مرحلے میں، زراعت دو طرفہ تعاون کا ایک بڑا شعبہ ہے۔
بڑی آبادی اورزرعی ملک ہونے کے ناطے، پاکستان کی قابل کاشت زمین کل رقبہ کا تقریباً 40 فیصد ہے اور زراعت پاکستان کی مجموعی ملکی پیداوار کا تقریباً 20 فیصد ہے۔ پاکستان کی فی کس قابل کاشت اراضی چین سے دوگنا ہے۔آنہوئی صوبے کے نائب گورنر ژانگ شوگوانگ نے کہا کہ چین کے ایک بڑے زرعی صوبے کے طور پر، آنہوئی زرعی وسائل سے مالا مال اور اس کے پاس ایک اچھی صنعتی بنیاد ہے جس کا زرعی شعبے کے حوالے سے پاکستان کے ساتھ مضبوط تعلق ہے۔ حالیہ برسوں میں، آنہوئی نے سی پیک کی تعمیر میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیا اور زراعت کے شعبے میں اہم کامیابیاں حاصل کی ہیں۔۔ فیڈریشن آف پاکستان چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے سینئر نائب صدر محمد سلیمان چاولہ نے کہا کہ زراعت کو جدید بنانے اور پیداواری صلاحیت کو بڑھانے میں آنہوئی کی مہارت، پاکستان کی وسیع زرعی صلاحیت کے ساتھ، ہمیں اس سفر میں قدرتی شراکت دار بناتی ہے سی پیک کی چھتری تلے ہمارا تعاون دوطرفہ تعلقات کی مضبوطی کی مثال ہے، انہوں نے زرعی ٹیکنالوجی کے مزید تبادلوں اور پاکستان اور آنہوئی کے درمیان تجارت اور اقتصادی تعاون کو فروغ دینے پر زور دیا۔فورم میں، آٹھ چینی اور پاکستانی اداروں نے سرحد پار زرعی تعاون کے معاہدوں پر دستخط کیے، جن میں بیجوں کی افزائش اور فروغ اور اعلیٰ سطحی ٹیلنٹ کا تعارف شامل ہے۔