اسلام آباد(نمائندہ خصوصی) سعودی مسلح افواج کے چیف آف جنرل سٹاف جنرل فیاض بن حمید الرویلی کی قیادت میں ایک اعلیٰ سطحی وفد نے آج ائیر ہیڈ کوارٹرز، اسلام آباد میں سربراہ پاک فضائیہ، ائیر چیف مارشل ظہیر احمد بابر سدھو سے ملاقات کی۔ ملاقات میں باہمی دلچسپی کے اہم امور سمیت دفاعی تعاون اور بین الاقوامی تزویراتی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔جنرل فیاض بن حمید الرویلی کی آمد پر پاک فضائیہ کے ایک چاق و چوبند دستے نے ان کو گارڈ آف آنر پیش کیا۔ بعد ازاں معزز مہمان کا پرنسپل اسٹاف آفیسرز سے تعارف کرایا گیا۔ ملاقات کے دوران سربراہ پاک فضائیہ نے اپنے حقیقت پر مبنی پالیسی فیصلوں کا ذکر کیا جن کے تحت پاک فضائیہ کو جدید ٹیکنالوجیز کے حصول، انفراسٹرکچر کی اپ گریڈیشن اور آپریشنل و ٹریننگ ڈومینز کی ازسر نو تشکیل کے ذریعے جدید خطوط پر استوار کیا جائے گا۔ ایئر چیف نے کہا کہ مسلم دنیا کا مرکز اور ایک بہترین تزویراتی شراکت دار ہونے کی حیثیت سے سعودی عرب اور پاکستان کے مابین دیرینہ مذہبی، ثقافتی اور تاریخی روابط استوار ہیں جو دونوں ممالک کے مابین بےمثال دوطرفہ تعلقات کا مظہر ہیں۔ انہوں نے دونوں افواج کے مابین تعاون اور تربیتی شعبے میں پہلے سے موجود تعلقات کو فروغ دینے کے اپنے غیر متزلزل عزم کا بھی اعادہ کیا۔ دونوں ممالک کے مابین بھائی چارے کے رشتے کو اجاگر کرتے ہوئے ائیر چیف نے کہا کہ "پاکستان سعودی عرب کے ساتھ اپنے مضبوط سفارتی، اقتصادی اور دفاعی تعلقات کو قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے جو علاقائی امن، سلامتی اور استحکام سے متعلق تمام اہم امور میں ہم آہنگی پر مبنی ہیں۔ اور پاک فضائیہ کے اہلکاروں کی پیشہ وارانہ مہارت کو سراہا۔ انہوں نے موجودہ تعلقات کو فروغ دینے کے لیئے ہر سطح پر اپنا کردار ادا کرنے کی یقین دہانی کرائی جبکہ تربیتی شعبے، نئی ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجیز اور ہوا بازی کی صنعت میں باہمی تعاون سمیت مختلف شعبوں میں دوطرفہ شراکت داری کو مستحکم کرنے کی خواہش کا اظہار کیا۔سعودی وفد نے پاک فضائیہ کے نیشنل آئی ایس آر اینڈ انٹیگریٹڈ ایئر آپریشن سینٹر، سائبر کمانڈ اور نیشنل ایرو اسپیس سائنس اینڈ ٹیکنالوجی پارک سمیت دیگر تنصیبات اور تکنیکی انفراسٹرکچر کا بھی دورہ کیا جہاں انہیں پاک فضائیہ کی آپریشنل صلاحیتوں اور اس کو جدت سے ہم کنار کرنے کے لیئے جاری مختلف منصوبوں کے بارے میں بریفنگ دی گئی۔ سربراہ پاک فضائیہ نے معزز مہمان کو پاک فضائیہ کے نیشنل ایرو اسپیس سائنس اینڈ ٹیکنالوجی پارک منصوبے سے متعلق اپنے وژن سے آگاہ کرتے ہوئے اس بات پر روشنی ڈالی کہ اس میگا پراجیکٹ کا مقصد ایوی ایشن، اسپیس، آئی ٹی، سائبر اور کمپیوٹنگ کے شعبوں میں مشترکہ تحقیق، ترقی اور اختراع کو فروغ دینا ہے تاکہ پاکستان اور اسکے قابلِ قدر شراکت داروں کے لیے سماجی، اقتصادی، تکنیکی اور سائنسی فوائد کا حصول یقینی بنایا جاسکے۔ معزز مہمان نے نیشنل ایرو اسپیس سائنس اینڈ ٹیکنالوجی پارک میں گہری دلچسپی کا اظہار کیا جو جدید ایرو اسپیس اور ہوابازی کے شعبے سے متعلق صلاحیتوں کو فروغ دینے کے لیے نئی اختراعات کی ایک درسگاہ ثابت ہوگا۔ انہوں نے ریکارڈ مدت میں اس منصوبے کی کامیاب تکمیل پر ائیر چیف کے غیر متزلزل عزم کو بھی سراہا۔سربراہ پاک فضائیہ اور سعودی مسلح افواج کے چیف آف جنرل سٹاف کے درمیان یہ ملاقات دونوں ممالک کے مابین باہمی مشاورت اور تعاون کے ذریعے تزویراتی شراکت داری کو مزید مستحکم کرنے کے عزم کا منہ بولتا ثبوت ہے۔