اسلام آباد (نمائندہ خصوصی) ایشیائی ترقیاتی بینک (اے ڈی بی) نے اپریل 2024 تک معاشی ایڈجسٹمنٹ پروگرام پر عمل درآمد ناگزیر قرار دے دیا ہے تاہم اے ڈی بی کا کہنا ہے کہ اس سال مہنگائی 29.2 فیصد سے کم ہو کر 25 فیصد پر آجائے گی۔ ایشیائی ترقیاتی بینک نے پاکستانی معیشت سے متعلق آوٹ لک رپورٹ جاری کر دی ہے جس کے مطابق توانائی کے نرخوں میں اضافے اور روپے کی گرتی قدر سے بلند مہنگائی کا دباو برقرار رہے گا۔ رپورٹ میں سال 2024 کے دوران پاکستان کی جی ڈی پی 1.9 فیصد رہنے کی پیش گوئی کی گئی ہے۔ رپورٹ کے مطابق میکرو اکنامک استحکام اور بتدریج معاشی بحالی کے لیے پروگرام پر عمل کرنا ہوگا، درآمدات پر کنٹرول میں نرمی کے نتیجے میں سرمایہ کاری میں اضافے کا امکان ہے، عالمی سطح پر قیمتوں میں اضافہ، سست معاشی گروتھ پاکستانی معیشت کے لیے بھی خطرہ قرار دیا۔ اے ڈی بی رپورٹ کے مطابق رواں مالی سال الیکشن کے انعقاد سے پاکستان کی معیشت سنبھل سکتی ہے، مالی سال 2024 کے دوران الیکشن سے پاکستان کی معیشت کو اعتماد ملے گا۔کنٹری ڈائریکٹر اے ڈی بی کا کہنا ہے کہ پاکستان کا معاشی استحکام مستقل پالیسی اصلاحات سے جڑا ہے، پاکستان کے لیے زیادہ سے زیادہ مالیاتی نظم و ضبط، مارکیٹ بیسڈ ایکسچینج ریٹ اہمیت رکھتا ہے۔ اے ڈی بی نے توانائی شعبے اور دیگر سرکاری اداروں میں تیز اصلاحات پر بھی زور دیا۔ اصلاحات میں تیزی سے پیشرفت معاشی ترقی کی بحالی کے لیے ضروری ہے، سماجی اور ترقیاتی اخراجات کے تحفظ کے لیے بھی کلیدی حیثیت رکھتی ہے۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مالی نظم و نسق، مارکیٹ بیسڈ ایکسچینج ریٹ اور پاور سیکٹر میں اصلاحات ضروری ہیں۔ مستحکم معاشی گروتھ کے لیے حکومتی ملکیتی اداروں میں اصلاحات ضروری ہیں۔ اے ڈی بی رپورٹ کے مطابق گزشتہ مالی سال پاکستان کی معیشت کو سیلاب اور سیاسی عدم استحکام کا سامنا رہا جس کے باعث مہنگائی اور شرح نمو کم رہی۔ مستحکم گروتھ کے لیے ایشیائی ترقیاتی بینک کی پاکستان اکانومی کے لیے شراکت داری جاری رہے گی۔