کراچی (نمائندہ خصوصی) ملک بھر میں بجلی کی چوری اور نادہندگان کے خلاف کریک ڈاون جاری ہے۔ کے-الیکٹرک نے بجلی چوری کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے 82 لاکھ یونٹ بجلی کی چوری کے خلاف شہر بھر کے تھانوں میں 550 ایف آئی آر درج کرائی ہیں، جس کی مالیت41 کروڑ 80 لاکھ روپے بنتی ہے۔ رپورٹ کے مطابق، چوری کے جو 20 بڑے کیس رپورٹ ہوئے ہیں ان میں مجموعی طور پر 32 لاکھ یونٹس چوری کئے جارہے تھے۔ سندھ رینجرز کی سربراہی میں واٹر کارپوریشن کے ساتھ مشترکہ آپریشن میں پیر کو ناظم آباد میں کام کرنے والے 5 غیر قانونی واٹر ہائیڈرنٹس کو مسمار کر دیا گیا۔ یہ ہائیڈرنٹس پانی کے علاوہ بجلی چوری میں ملوث تھے۔ حب کے علاقے میں کے الیکٹرک کی بجلی چوری کرنے والے غیر قانونی نیٹ ورک آپریٹر کے خلاف بھی ایف آئی آر کا اندراج کرایا گیا جو غیر قانونی طریقے سے 150 دکانوں کو چوری کی بجلی فراہم کر رہے تھے۔بجلی چوری کے خلاف موثر کارروائیوں پر کے الیکٹرک ترجمان نے کہا کہ کے الیکٹرک قانونی نافذ کرنے والے اداروں،وفاقی اور صوبائی حکومتوں کی طرف سے تعاون فراہم کرنے پرشکر گزار ہیں۔”حکومتی ہدایات کے مطابق، کے الیکٹرک کی دسٹری بیوشن ٹیمیں کمشنر کراچی کے دفتر اور ضلعی سطحوں پر بجلی چوری کو روکنے کے لئے موجود ہیں۔کے الیکٹرک ترجمان نے مزید کہا کہ فیلڈ ٹیمیں نیپرا کنسومر سروس مینوئل کے مطابق نادہندگان کے کنکشنز منقطع کر رہی ہیں، اور نیٹ ورک سے کنڈوں کو ہٹانے کا کام بھی کر رہے ہیں۔ جو نظام کو نقصان پہنچا رہے ہیں اور بجلی کی فراہمی پر اثر انداز ہو رہے ہیں۔