کراچی(اسٹاف رپورٹر) سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے ڈائریکٹر جنرل اسحق کھوڑو نے ورلڈ بنک کی جانب سے دی جانے والی سنگل ونڈو فسیلیٹی چھین لیں،آرکیٹیکٹ،انجینئرز سمیت شہری نقشوں کی منظور ی کیلئے دھکے کھانے پر مجبور ہو گئےتفصیلات کے مطابق سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے ڈائریکٹر جنرل اسحق کھوڑو نے نقشوں کی منظوری میں حائل روکاٹوں کودوراور رشوت ستانی کو کنٹرول کرنے کے بجائےسنگل ونڈو فسیلٹی میں آرکیٹیکٹ و انجینیئرز کے داخلے پر پاپندی عائد کر دی ہے۔پاپندی چھ روز قبل لگائی گئی ہے جس کے بعد شہریوں اور سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے لائسنس یافتہ آرکیٹیکٹ اور انجینیئرز کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔شہری اورآرکیٹیکٹ وانجینئر ون ونڈو کے باہر نصب لوہے کے جعلی کے باہر سے اپنے دستاویزات دینے پر مجبور ہیں۔سنگل ونڈو فسیلٹی کے قیام کیلئے شہریوں کواپنے نقشوں کی منظوری کیلئےورلڈ بینک نے کروڑوں روپے فنڈ دیئے تاکہ شہریوں کو نقشوں کی منظوری میں آسانیاں پیدا ہوں اس حوالے سے سنگل ونڈوفسیلٹی کے ڈائریکٹر علی غفران کے دستخط سے آفس آرڈر چسپاں کیا گیا ہے جس میں آرکیٹیکٹ و انجینئرز کو کہا گیا ہے کہ زرائع کاکہنا ہے کہ سنگل ونڈو میں بھی پٹہ سسٹم نے اپنے من پسند آفسران وعملے کو تعینات کروا کر جعلی دستاویزات پر نقشوں کی منظوری دی گئی ہے جس کو چھپانے کیلئے شہریوں، آرکیٹیکٹ وانجینئرز کے سنگل ونڈو فیسلٹی پرعائد کی گئی ہے جبکہ ملوث عملے کو بچایاجا رہا ہے۔آرکیٹیکٹ وانجینیئرز کا اس ضمن میں کہنا ہے کہ سہولیات کو بہتر بنانے کے بجائے آرکیٹیکٹ و انجینئرز کے داخلے پر پاپندی عائد کرنا رشوت کے نرخ میں اضافے کے سوا کچھ نہیں ان کا کہنا کہ پٹہ سسٹم کاخاتمہ نہیں ہوا صرف چہرے تبدیل کیئے جارہے ہیں ابھی بھی شہر بھر غیر قانونی تعمیرات کا سلسلہ بلاخوف جاری ہے۔ سینکڑوں زیر تعمیر غیرقانونی عمارتوں میں سےچار عمارتوں کو منہدم کرکے گرینڈ آپریشن کا مخصوص میڈیا میں شور مچایا جا رہا ہے جبکہ انہدامی کارروائیوں کیلئے لائسنس یافتہ کنٹریکٹرز کو انہدامی کارروائیوں سے دور رکھا جا رہا ہے۔پٹہ سسٹم کے سہولتکار اورکارندے ابھی بھی غیر قانونی زیر تعمیر عمارتوں کو آباد کرنے اور غیر قانونی تعمیرات کو بچانے کیلئے بوریوں کے منہ کھول رکھے ہیں۔سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے سابق ڈائریکٹر جنرل منظور قادر کے دورمیں وڈیروں،طاقت وروں کو سیاسی و سرکاری سفارش کی بنیاد پر بھرتی کرنے کے بعد سے غیر قانونی تعمیرات منافع بخش کاروبار بن گیا ہے جس سے درجنوں آفسران وملازمین اربوں روپے کے اثاثوں کے مالک بن چکے ہیں جبکہ ہر دور میں بدعنوان ملازمین کو تادیبی کارروائی سے پس پردہ بچایا جاتا رہا ہےجس سے شہر قائد کی ٹاؤن پلاننگ کو شدید نقصان پہچنے کے ساتھ پانی،بجلی،گیس،ٹریفک روانی سمیت انفراسٹرکچر کو شدید نقصان پہنچاہے اب تک اتھارٹی کے کسی ڈائریکٹر جنرل نے سنجیدگی سے غیر قانونی تعمیرات کی روک تھام اورشہریوں میں تعمیراتی قوانین پر عملدرآمد کےفوائد وآگہی کیلئے مربوط پالیسی نہ بنا سکے ہیں۔مزیدبرآں اس ضمن میں ڈی جی اسحق کھوڑو،نان کیڈر ترجمان ریحان عرف الائچی سمیت ڈائریکٹر انفارمیشن اسماء غیور کو انکے واٹس ایپ پر پیغام بھیجا اور ورلڈ بنک سے ہونے والے معاہدے اور سنگل ونڈو فسیلیٹی کے قیام پر کیا لاگت آئی کی تفصیلات مانگی پر جواب دینے سے گریز کیا۔