اسلام آباد(نمائندہ خصوصی)پاکستان سے امریکی ویزوں کی طلب اب تک کی بلند ترین سطح پر پہنچ چکی ہے۔ امریکی سفارتخانہ کا کہنا ہے کہ پاکستان میں امریکی مشن ماضی کی نسبت زیادہ سے زیادہ ویزا درخواستوں کو نمٹانے کے لیے کوشاں ہے اور ہم ویزا اپائنٹمنٹ کے انتظار کی مدت میں کمی لانے کے لیے سخت محنت کر رہے ہیں۔ سفارتخانہ کا کہنا ہے امریکی مشن کو اس سلسلے اعلان کرتے ہوئے فخر محسوس ہورہا ہے کہ ہم ویزا کی مانگ میں اس غیر معمولی اضافہ کے پیش نظر درخواست گزاروں کی سہولت کیلئے تین طریقوں سے کام کررہے ہیں۔ اول، نان امیگرنٹ ویزا کیلئے ہزاروں درخواستوں پر عمل درآمد تیزکر دیا گیا ہے۔ دس ہزار سے ز یادہ پاکستانی درخواست گزاروں کو جلد از جلد یہ اطلاع موصول ہونے والی ہے کہ امریکی قونصل خانہ کراچی میں ان کی پہلے2024ئ میں طے شدہ اپائنٹمنٹ کی مدت کو کم کرتے ہوئے وہ اب2023ء میں مقرر کی جا رہی ہیں ، ان میں سے بعض کی اپائنٹمنٹ اگلے ہفتے سے ہی طے ہو سکتی ہیں۔ دوم، سفر کے خواہاں پاکستانیوں کو یہ اضافی رعایت دی گئی ہے کہ وہ اپنی اپائنٹمنٹ منسوخ کرنے کے بعد امریکی قونصل خانہ کراچی یا امریکی سفارتخانے اسلام آباد میں ،جو بھی ان کیلئے مناسب ہو، سے دوبارہ شیڈول کر سکتے ہیں۔ ہمیں امید ہے کہ اس نرمی سے درخواست گزاروں کو ان کی سہولت کے مطابق تاریخ، وقت اور انٹرویو کی جگہ کا تعین کرنےمیں آسانی ہو گی۔اِسی طرح پچیس ستمبر سے امریکی قونصل خانہ کراچی میں انٹرویو سے مستثنیٰ ایسے امیدواروں کی درخواستیں قبول کرنے کا سلسلہ شروع کیا جا رہا ہے جنہیں پہلے کراچی سے امریکی ویزا جاری کیا گیا تھا۔ درخواست گزار انٹرویو سے مستثنیٰ ہونے سے متعلق اپنی اہلیت کی جانچ پڑتال کے لیے ہماری ویب سائٹ یو ایس ٹریول ڈاکس ڈاٹ کام سلیش پی کے پررجوع کر سکتے ہیں اور کنفرمیشن لیٹر (تصدیقی خط) پرنٹ کرنے کے بعد اپائنٹمنٹ کے بغیر ہی کراچی میں اے اِی جی کے ڈراپ باکس میں درخواست سمیت اپنے ضروری کوائف جمع کروا سکتے ہیں۔ واضح رہے کہ اسلام آباد میں امریکی سفارتخانہ پہلے ہی استثنا کے اہل ایسے ویزا امیدواروں کی درخواستیں قبول کر رہا ہے ، جن کو پہلے بھی اسلام آباد سے ویزا جاری ہوا تھا۔یہ تمام اقدامات اس امر کی عکاسی کرتے ہیں کہ ریاستائے متحدہ امریکہ پاکستان کے ساتھ باہمی شراکت کو انتہائی اہمیت دیتا ہے اور ہمارا مقصد قانونی طور پر امریکہ کے سفر کوہرممکن حد تک تیز اور موثر بنانے کی خاطر سہولت فراہم کرنا ہے، کیونکہ ہمیں خاندان سے جڑے رہنے، کاروباری تعلقات کی مضبوطی اور ثقافتی روابط استوار کرنے کی اہمیت کا ادراک ہے۔