اسلام آباد(کورٹ رپورٹر) چیف جسٹس قاضی فائزعیسیٰ نے انکشاف کیاہے کہ فل کورٹ اجلاس 2019 سے اب تک نہیں ہوا، زیر التوا مقدمات 40 سے 60 ہزار ہو گئے ہیں،ہم نے اگر یہ سب کام نہیں کرنے تو سرکار سے پیسہ کیوں کے رہے ہیں؟ انھوں نے یہ انکشاف پیرکوسپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ کیخلاف سماعت کے دوران کیاہے اس دوران انھوںنے یہ بھی کہاکہ اگر میں بطورچیف جسٹس کوئی بھی بنچ نہ بناﺅں مجھے کون روکے گا۔ واضح رہے کہ سابق چیف جسٹس صاحبان کی بات کی جارہی ہے کہ جو2019سے اب تک کام کرتے رہے ہیں انھوں نے ججزکافل کورٹ اجلاس نہیں بلایا۔