اسلام آباد(نمائندہ خصوصی)سپریم کورٹ کے ججزکافل کورٹ اجلاس کئی اہم معاملات پر فیصلے کیے گئے۔اجلاس میں ہی میں اتفاق کیا گیا کہ سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر کیس کی سماعت براہ راست نشر کی جائے گی۔فل کورٹ اجلاس چار نکاتی ایجنڈے کوزیربحث لایاگیاایجنڈے میں سپریم کورٹ میں زیر التوائ مقدمات ،ترجیحٰ بنیادوں پر مقدمات کی سماعت پر غور کیاگیا،عدالتی کارروائی کی لائیواسٹریمنگ ،اورمقدمات کی سماعت کوموثر بنانے کے لیے گائیڈلائن پر تبادلہ خیال کیاگیا۔فل کورٹ عدالتی وقفے تک جاری رہی اور اجلاس میں زیرالتوا مقدمات کا بھی جائزہ لیا گیا۔ جج صاحبان نے عدالتی کارروائی کی لائئیو اسٹرئئمنگ کے معاملے کا جائزہ لیا اور منظوری دی۔اس حوالے سے سرکاری ٹی وی حکام کوبراہ راست سماعت نشرکرنے کے انتظامات کرنے کی ہدایت کی گئی، جس کے بعد کورٹ روم نمبر ون میں سرکاری ٹی وی کے کیمرے لگا دیئے گئے۔چیف جسٹس پاکستان جسٹس قاضی فائز عیسٰی نے حلف اٹھانے کے بعد سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ کیخلاف سماعت کے لئے فل کورٹ بنانے کا فیصلہ کیا ہے۔سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ کے درخواستوں پر سماعت ساڑھے 9 بجے مقرر کی گئی تھی تاہم مقررہ وقت گزرنے کے باوجود 10 بجے بھی بنچ نہ پہنچ سکا۔بعدمیں بتایاگیاکہ چیف جسٹس پاکستان کی سربراہی میں فل کورٹ اجلاس جاری ہے اور تاخیرکی وجہ براہ راست نشریات کیلئے ہونے والی فل کورٹ میٹنگ ہے۔بعدازاں سماعت کے لیے ساڑھے گیارہ بجے کاوقت مقررکیاگیا۔