اسلام آباد( نمائندہ خصوصی )اسلام آباد,گیس کی قیمتوں میں50فیصد تک کے بڑے اضافے کی سمری نگران کابینہ کو پیش کردی گئی ہے۔ذرائع پٹرولیم ڈویژن کے مطابق پٹرولیم ڈویژن نے آئی ایم ایف کے مطالبے پر گیس کی قیمتوں میں 50فیصد تک اضافے کی سمری نگران کابینہ کو ایک بار پھر پیش کردی ہے۔ذرائع نے بتایاکہ نگران کابینہ کی جانب سے رواں ماہ صارفین کی 12کیٹیگریز کےلئے گیس کی قیمتوں میں اضافے کی منظوری دئیے جانے کا امکان ہے۔پیٹرولیم ڈویژن ذرائع نے بتایا کہ کابینہ کی منظوری کے بعد ڈویژن یکم جولائی2023سے کیٹیگری کے لحاظ سے گیس کی نئی قیمت فروخت کا نوٹیفکیشن جاری کرے گا۔واضح رہے کہ آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا)نے سوئی ناردرن گیس پائپ لائن لمیٹڈ (ایس این جی پی ایل)کے صارفین کےلئے گیس کی قیمتوں میں50فیصد اور سوئی سدرن گیس کمپنی (ایس ایس جی سی)کےلئے 45فیصد اضافے کی سفارش کی تھی۔بزنس ریکارڈر کے مطابق پی ڈی ایم حکومت نے گیس کی قیمت میں اضافہ نہیں کیا اور قانون کی خلاف ورزی کی کیونکہ اوگرا آرڈیننس 2022کے تحت وفاقی حکومت ریگولیٹری اتھارٹی کو ریٹیل صارفین کی ہر کیٹیگری کےلئے کم از کم چارجز اور فروخت کی قیمت کے بارے میں 40دن کے اندر مشورہ دینے کی پابند ہے۔گزشتہ دنوں ایک پریس کانفرنس میں نگران وزیر توانائی محمد علی نے کہا تھاکہ گیس کے شعبے کے گردشی قرضوں پر قابو پانے کےلئے موسم سرما سے قبل گیس کے نرخوں میں اضافہ ناگزیر تھا جو سالانہ 350ارب روپے کی شرح سے بڑھ رہا ہے۔ یاد رہے کہ گیس کا شعبہ پہلے ہی2.7کھرب روپے کے سود سمیت قرضوں کے انبار میں گھرا ہوا ہے۔گیس کے نرخوں میں آخری ترمیم 13فروری 2023کو کی گئی تھی جب پی ڈی ایم حکومت نے یکم جنوری 2023سے صارفین سے 340ارب روپے وصول کرنے کےلئے قدرتی گیس کی قیمتوں میں 113فیصد تک اضافے کی منظوری دی تھی۔ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف نے گھریلو صارفین سے آر ایل این جی کی قیمتوں کی مکمل وصولی کےلئے گیس کی اوسط قیمت (واکوگ)پر عمل درآمد کا بھی مطالبہ کیا ہے۔ایس این جی پی ایل کو جولائی2018 سے اپریل 2023 کے دوران گھریلو شعبے میں آر ایل این جی ڈاﺅرژن کے245ارب روپے وصول کرنے ہیں۔آئل اینڈ گیس ریگولیٹر نے دونوں گیس کمپنیوں کو24-2023میں گیس صارفین سے697.4ارب روپے کی تخمینہ ریونیو ضروریات (ای آر آر)وصول کرنے کی اجازت دی ہے۔ایس این جی پی ایل 358.4ارب روپے اور ایس ایس جی سی 339ارب روپے جمع کرنے کا بوجھ برداشت کرے گی۔اوگرا کے فیصلے کے مطابق ایس این جی پی ایل کی اوسط مقررہ قیمت میں 50فیصد یا 415.11روپے کا اضافہ ہوگا جبکہ ایس ایس جی سی کی اوسط مقررہ قیمت میں 45فیصد یا 417.23روپے کا اضافہ ہوگا۔ یہ اضافہ بنیادی طور پر گیس کی طے شدہ قیمت کا 85فیصد بنتا ہے۔