کراچی (نمائندہ خصوصی)
پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کے بعد پیٹرول پمپس مالکان کو غریب پاکستانیوں کو دونوں سے لوٹنا شروع کر دیا ایک لیٹر پیٹرول میں سے 20 فیصد چوری کی جاری ہے عوام سے331 کے بجائے 332 رقم زیردستی وصول کئے جا رہے ہیںپورے ملک میں ایرانی پٹرول کی مانگ میں اضافہ ہو گیا ۔تفصیلات کے مطابق پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کے بعدغیر ملکی پیٹرولیم کمپنی شل” جو کھربوں روپے کا زرمبادلہ پاکستان سے بیرون ملک لے کر جاتی ہے "شل "پاکستان بپیٹرول پمپس پرغریب پاکستانیوں کو دونوں سے لونا شروع کر دیا ایک لیٹر پیٹرول میں سے10 سے 20 فیصد چوری جاری ہے عوام 331 کے بجائے 332 سے رقم زیردستی وصول کئے جا رہے ہیں جبکہ حکومت اور انتظامیہ "ستو ” پی کے سو ہی ہے جبک پورے ملک میں ایرانی پٹرول کی مانگ میں اضافہ ہو گیا ۔زرائع کے مطابق شل پاکستان کے تمام پیٹرول پمپس پرغربت اور مہنگائی کے مارے پاکستانیوں کو کراچی میں تقریباً ایک روپے زاید وصول رہے ہیں جبکہ اندرون سندھ اور پنجاب میں 3سے5روپے اضافی لوٹ رہے ہیں.پیٹرول پمپ انتظامیہ سے اضافی رقم کیوں وصول کرنے کے بارے میں پوچھا گیا تو ایک سیلز مین نے اپنی شناخت چھپانے کی درخواست پر بتایا کہ ہمیں انتظامیہ کے اضافی رقم لینے کا کہا گیا گیا بلکہ پمپ کا میٹر سیٹ کر کے دیا جاتا ہے اب لوگ 50 روپے کا بھی پیٹرول خرید رہے ہیں غربت اور مہنگائی کے باعث لوگ موٹر سائیکل اور کاریں چھوڑ چکے ہیں دوسری جانب
پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کے بعد ایرانی پیٹرول کی قیمت میں فی لیٹر 10 روپے کا اضافہ ہوا۔کوئٹہ میں ایرانی پیٹرول فی لیٹر 160 روپے سے 190 روپے تک فروخت کیا جا رہا ہے ۔کراچی کے پیٹرول پمپس پر آج سارا دن جھگڑے ہوتے رہے جبکہ مشتمل عوام کا نگران حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ مہنگائی کےدور پمپس انتظامیہ کو پیٹرول کی چوری اور اضافی رقم کی وصولی بند کرائیں