کراچی(رپورٹ فداعباسی)گورنمنٹ سندھ سروسز اسپتال کراچی میں کروڑوں روپے کی مشینوں کی بروقت عدم تنصیب پر میڈیکل سپرنٹنڈنٹ نے چپ سادھ لی سابق نان کیڈر میڈیکل سپرنٹنڈنٹ کے دور میں خریداری کے لیئے رقم اداکی گئی تھی سابق میڈیکل سپرنٹنڈنٹ کابیان روزنامہ جنگ میں گیارہ جولائی 2023 کو شائع ہواتھا جس کے مطابق جدید مشینیں اگلے ماہ یعنی اگست میں اسپتال انتظامیہ کو ملناتھیں لیکن ستمبر میں ان میں سے چند مشینیں اسپتال انتظامیہ کے حوالے کی گئیں موجودہ اورسابق نان کیڈر میڈیکل سپرنٹنڈنٹس نے اپنے اور متعلقہ شعبہ کے انچارجز کی تختیاں اویزاں کرکے افتتاح بھی کردیا اور میڈیا میں خبریں بھی چلوادیں کریڈٹ بھی لے لیا لیکن کروڑوں روپے کی مشینیں کئی ماہ گذرنے کے باوجود اسپتال کے حوالے نہ کرنے کے سوال پر کوئی جواب تک دیناگوارانہ کیا دونوں میڈیکل سپرنٹنڈنٹس سے نگران وزیر صحت کو جواب طلبی کرناچاہیئے کہ اول تو قبل ازوصولی ادائیگی کیوں کی گئی اگر ادائیگی کردی گئی تو بروقت مشینیں اسپتال کیوں نہ پہنچیں اس پر موجودہ سپرنٹنڈنٹس نے افسران بالا کو اگاہ کیا جس کمپنی سے خریداری کی گئی اس کو کوئی لیٹر لکھا ذرائع کے مطابق مذکورہ دونوں افسران سابق دور حکومت میں سسٹم کے چہیتے رہے ہیں ہمیشہ من پسند عہدوں پر تعینات رہے اور برملا کہتے پھرتے ہیں کہ نگران دور میں بھی ان کا بال بیکا نہیں ہوسکتا وہ تو نگرانوں کو چند مہینے انگلیوں پر نچائیں گے پھر اپنی بادشاہی واپس اجائے گی سسٹم پھر بحال ہوجائے گا مشینیں بروقت اسپتال انتظامیہ کو نہ ملنے پر جب دونوں میڈیکل سپرنٹنڈنٹس سے بذریعہ واٹس ایپ میسیج مؤقف جاننے کے لیئے رابطہ کیاگیا تو انہوں نے میسیج پڑھنے کے باوجود جواب دینا گوارا نہیں کیاجس سے ان کا سسٹم پر یقین اور نگران حکومت کی بے بسی پر پختہ یقین عیاں ہے۔دونوں افسران کو مؤقف کے لیئے بھیجے گئے واٹس ایپ میسیج کا عکس بھی خبر کے ساتھ منسلک ہے