اسلام آباد(نمائندہ خصوصی) دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ پاکستانی حدود میں کسی دوسرے ملک کی تعمیرات قبول نہیں،طورخم بارڈر صورتحال پر افغان دفتر خارجہ کا بیان حیران کن ہے،امید ہے افغان حکام اپنی سرزمین پاکستان کے خلاف دہشت گرد حملوں کے لئے لانچنگ پیڈ کے طور پر استعمال نہ ہونا یقینی بنائیں گے۔ہفتہ وار پریس بریفنگ کے دوران ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرا بلوچ نے کہا کہ افغان حکومت بارڈر بندش کی وجوہات کو بخوبی جانتی ہے، پاکستان اپنی سرزمین کے اندر کسی عمارت کی تعمیر قبول نہیں کر سکتا، پاکستانی حدود میں افغان تعمیرات ہماری خود مختاری کی خلاف ورزی ہے۔ترجمان نے کہا کہ پاکستان اپنی سرزمین کے اندر کسی دوسرے ملک کی تعمیرات کو قبول نہیں کرسکتا، طورخم بارڈر کی صورتحال پر افغان دفتر خارجہ کا بیان حیران کن ہے۔انہوں نے کہا کہ 6ستمبر کو ڈھانچے کی تعمیر سے روکنے پر افغان فوجیوں نے پرامن حل کی بجائے پاکستانی چوکیوں پر بلااشتعال فائرنگ کی،طورخم بارڈر کے ٹرمینل کو نقصان پہنچایااور پاکستانی و افغان شہریوں کی جانوں کو خطرے میں ڈالا۔انہوں نے کہا کہ ایسی خلاف ورزیاں،بلا اشتعال فائرنگ ناقابل قبول ہے، اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی تجزیاتی ٹیم نے بھی اپنی رپورٹ میں اس بات کی تصدیق کی ہے۔انہوں نے کہا کہ ہم نے ہمیشہ کہا ہماری خواہش ہے افغانستان کے ساتھ سرحد دونوں ممالک کے درمیان امن اور دوستی کی سرحد ہو، ہم نے کئی دہائیوں تک افغان بھائیوں،بہنوں کی کھلے دل سے میزبانی کی، افغان سرحد پر تعینات افغان فوجیوں کی جانب سے مسلسل بلاجواز اشتعال انگیزیوں کے باوجود تحمل کا مظاہرہ کیا اور بات چیت کو ترجیح دی ہے۔ترجمان نے کہا کہ پاکستان تمام دوطرفہ مسائل،خدشات کو تعمیری بات چیت سے حل کرنے کے لئے تیار ہے تاکہ دونوں ممالک اقتصادی رابطوں اور اس کے نتیجے میں خوشحالی کا فائدہ اٹھا سکیں۔ترجمان نے کہا کہ توقع ہے افغان عبوری حکام پاکستان کے تحفظات کو ذہن میں رکھ کر ہماری علاقائی سالمیت کا احترام کریں گے اور یقینی بنائیں گے کہ افغان سرزمین پاکستان کے خلاف دہشت گرد حملوں کیلئے لانچنگ پیڈ کے طور پر استعمال نہ ہو۔