رباط( نمائندہ خصوصی/نیٹ نیوز) مراکش کے سیاحتی مرکز پر گزشتہ شب ا?نے والے خوفناک زلزلے نے ہر طرف تباہی مچا دی ہے اور 2000جاں بحق اور دیگر 672 افراد زخمی ہوگئے ہیں، اس کے علاوہ سیکڑوں عمارتیں منہدم ہوگئیں اور ہزاروں شہریوں کو اپنے گھروں سے بھاگنا پڑا۔میڈیا رپورٹس کے مطابق مراکش کی وزارت داخلہ کی جانب سے سرکاری ٹی وی پر نشر ہونے والی رپورٹ کے حوالے سے بتایا کہ ہلاکتوں کی یہ تعداد 2000ابتدائی طور پر بتائی گئی ہے، واقعے میں 672 افراد زخمی ہوئے ہیں، جن میں سے 205 کی حالت تشویش ناک ہے۔مراکش کے جیو فزیکل سینٹر نے بتایا کہ زلزلہ اطلس کے علاقے ایگھل میں آیا جس کی شدت 7.2 تھی، امریکی جیولوجیکل سروے نے زلزلے کی شدت 6.8 بتائی اور کہا کہ یہ زلزلہ 18.5 کلومیٹر (11.5 میل) کی نسبتاً کم گہرائی میں ا?یا۔ایگھل، ایک پہاڑی علاقہ ہے جس میں چھوٹے کاشتکاروں پر مشتمل دیہات ہیں، سیاحتی شہر مراکیش سے تقریباً 70 کلومیٹر (40 میل) جنوب مغرب میں ہے، زلزلہ رات 11 بجے کے بعد آیا۔ مراکش کی وزارت داخلہ کے ایک بیان میں کہا ہے کہ متاثرہ علاقوں میں امدادی کارروائیاں شروع کردی گئی ہیں اور طبی مراکز میں ایمرجنسی نافذ کرتے ہوئے خون کے عطیات کی اپیل جاری کی ہے۔ مقامی آفیسر کا بتانا ہے کہ زلزلے سے زیادہ نقصان پہاڑی علاقوں میں ہوا جس کی وجہ سے امدادی کارروائیوں میں مشکلات کا سامنا ہے۔ رپورٹس کے مطابق تازہ زلزلے کو مملکت کی تاریخ کا سب سے بڑا زلزلہ قرار دیا گیا ہے جس سے بڑے پیمانے پر نقصان پہنچا اور عمارتیں زمین بوس ہوگئی ہیں۔ عرب میڈیا کے مطابق زلزلے کے مرکز کے قریب ترین بڑے شہر کے رہائشیوں نے بتایا کہ پرانے شہر میں کچھ عمارتیں منہدم ہوگئیں ، یہ علاقہ اقوام متحدہ کی تعلیمی، سائنسی اور ثقافتی تنظیم (یونیسکو) کی فہرست میں شامل ہے۔ سماجی رابطے کے پلیٹ فارم "ایکس” پر کچھ اکاو¿نٹس نے زلزلے کے پہلے لمحات دکھائے پوسٹ کیے، پلیٹ فارم پر پوسٹ کیے گئے ویڈیو کلپس میں لوگوں کو سڑکوں اور عمارتوں میں لرزتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔ دوسری جانب مراکش کے ہمسایہ ملک الجیریا میں بھی زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے۔ مراکش کی فوج نے آفٹر شاکس کے خطرے کے پیش نظر شہریوں کو احتیاطی تدابیر اختیار کرنے اور محفوظ مقامات پر منتقل ہونے کی ہدایت بھی کی ہے۔ نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے مراکش میں شدید زلزلہ سے قیمتی جانوں کے ضیاع پر حکومت اور عوام سے تعزیت کا اظہارکیا ہے۔ وزیراعظم نے متاثرہ خاندانوں سے ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ مشکل کی اس گھڑی میں مراکش کی حکومت اور عوام کے ساتھ ہیں، پاکستان مراکش کے بہادر عوام اور حکومت کی ہر ممکن مدد کرے گا۔ صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے مراکش میں زلزلے سے قیمتی جانی اور مالی نقصان پر اظہارِ افسوس کرتے ہوئے زلزلے کے متاثرین کے لواحقین سے اظہارِ تعزیت کیاہے۔ مراکش میں زلزلے کے باعث سینکڑوں کی تعداد میں انسانی ہلاکتوں اور بے شمارعمارات کی تباہی کے بعد بیرونی دنیا کے بہت سے ممالک اور ان کے رہنماوں نے مراکش کے ساتھ افسوس اور ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے مدد کی پیشکش بھی کی ہے۔ فرانس کے صدر میکرون اور بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے بھی مراکش کی حکومت اور عوام کے ساتھ اس ہلاکت خیز قدرتی آفت کے بعد یکجہتی کا اظہار کیا ہے اور کہا ہے کہ انہیں اتنی زیادہ انسانی ہلاکتوں پر گہرا دکھ ہوا ہے۔ اسی طرح جرمنی کے چانسلر اولاف شولس اور ترکیہ کے صدر رجب طیب اردگان بے بھی زلزلے سے تباہی پر افسوس کااظہار کیا ہے۔