اسلام آباد ( نمائندہ خصوصی)پہاڑوں اور درختوں پر آگ لگنے کا معاملہ سینیٹ میں پہنچ گیا۔ جمعہ کو اجلاس کے دور ان سینیٹر صابر شاہ نے کہاکہ پہاڑوں پر لگنی والی آگ اتفاقیہ ہے یا منظم؟، شجرکاری اسکیموں پر اربوں کھربوں روپے لگائے گئے،کہیں کوئی منظم مافیا تو کوئی حرکت تو نہیں کررہا، سینیٹر پیر صابر شاہ نے کہاکہ پہاڑوں کے پہاڑ جلتے جارہے ہیں، اس پر فوری کمیٹی تشکیل دی جائے۔ اپوزیشن لیڈر نے کہاکہ اب ریکارڈر کو آگ نہیں لگتی، اب گواہ جلدی میں ہوتے ہیں اور اگلی دنیا سدھار جاتے ہیں۔ سینیٹر شہزاد وسیم نے کہاکہ متعلقہ محکموں سے پوچھا جائے کہ کیسے آگ لگ رہی ہے۔ سینیٹر مشتاق احمد نے کہاکہ خیبر پختوانخوا میں پہاڑوں پر اگ لگی ہے،سوات میں 78 پہاڑوں پر آگ لگی ہے۔یہ ماحولیاتی دہشت گردی ہے، مجھے یہ کوئی سازش لگتی ہے۔سینیٹرمشتاق احمد نے کہاکہ آگ لگنے کی کیا وجوہات ہیں؟ یہ کیا کوہی سازش ہے؟ اس کی تحقیقات ہونی چاہیے۔انہوں نے کہاکہ اس کی تحقیقات پر مشتمل رپورٹ ایوان میں پیش ہونی چاہیے۔چیئرمین نے وزرات ماحولیات اور متعلقہ اداروں کو تحقیقات کی ہدایت کر دی۔