کراچی (کامرس رپورٹر) کورنگی ایسوسی ایشن آف ٹریڈ اینڈ انڈسٹری (کاٹی) کے صدر فراز الرحمان نے کہا کہ سائبر سیکیورٹی کو نظر انداز نہیں کیا جاسکتا، جدید دور میں آئی ٹی انڈسٹری اس کے بغیر نامکمل ہے۔ آئی ٹی انڈسٹری میں سائبر سیکیورٹی بہت اہم جز ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے کاٹی اور بین الاقوامی سائبر سیکیورٹی کمپنی xcitium اور ان کے پاکستانی شراکت دار ایکوا آرنج پاکستان کے مابین معاہدے کے موقع پر کیا۔ معاہدے پر کاٹی کے صدر فراز الرحمان، xcitium کے نائب صدر ٹیری اسٹوارٹ نے دستخط کئے، جبکہ نگراں وزیر برائے خزانہ سندھ یونس ڈھاگہ، xcitium کے پاکستانی شراکت دار ایکوا اورنج کے سی ای او شہان فرید سمیت کاٹی کے عہدیدار، ممبران اور آئی ٹی کے شعبے سے وابسطہ افراد کی بڑی تعداد موجود تھی۔ فراز الرحمان نے کہا کہ xcitium دنیا میں سائبر سیکیورٹی کی خدمات فراہم کرنے والی سب سے بڑی کمپنی ہے۔ خوشی ہے کہ پاکستان میں کاٹی سے معاہدہ ہوا، جس کے تحت نہ صرف ممبران عالمی معیار کی سائبر سیکیورٹ کی خدمات حاصل کر سکیں گے بلکہ نوجوانوں کو سائبر سیکیورٹی کی تربیت دے کر پاکستان میں اس شعبے کو فروغ دیا جاسکے گا۔ انہوں نے کہا کہ آئی ٹی کا شعبہ سائبر سیکیورٹی کے بغیر نامکمل ہے، ہمارے نوجوان آئی ٹی میں مہارت حاصل کر رہے ہیں لیکن سائبر سیکیورٹی کی طرف ان کا رجحان کم ہے۔ جبکہ سائبر سیکیورٹی کی انتہائی اہمیت کی حامل ہے۔ جس طرح آئی ٹی انڈسٹری تیزی سے ترقی کر رہی ہے اسی طرح ہیکرز بھی تیزی سے ترقی کرتے جا رہے ہیں اور ڈارک ویب سائٹس وجود میں آرہی ہیں جو ڈیٹا چوری کرنے اور ان کا منفی استعمال کرنے کی کوشش میں لگے رہتے ہیں۔ صدر کاٹی نے کہا کہ ماضی میں دیکھا کہ بینکوں کی سائٹس ہیک کی گئیں۔ اس کے بعد بینکوں کو سائبر سیکیورٹی سخت کرنا پڑی۔ فراز الرحمان نے کہا جہاں ٹیکنالوجی کا استعمال ہوگا وہاں سائبر سیکیورٹی ہونا ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں سائبر سیکیورٹی کا رجحان کم ہے جسے بڑھانے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس معاہدے سے نوجوانوں کو سائبر سیکیورٹی کی تربیت حاصل کرنے کا موقع بھی ملے گا۔ تقریب سے xcitium کے نائب صدر ٹیری اسٹوارٹ (Terry Stuart) نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کاٹی کے صدر فراز الرحمان کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ کاٹی پاکستان میں پہلا صنعتی زون ہے جو اپنے ممبران کو سائبر سیکیورٹی سے استفادہ حاصل کرنے کی اہمیت پر زور دے رہا ہے۔ امید ہے کہ دیگر صنعتی علاقے بھی کاٹی کی تقلید کریں گے۔