اسلام آباد( نمائندہ خصوصی ) سابق وفاقی وزیر اور ن لیگ کے مرکزی رہنما جاوید لطیف نے کہا ہے کہ پاکستان کے اندر انتخابات کے علاوہ کوئی حل نہیں ، اداروں پر حملہ کر کے عالمی عدالتوں میں جانے کے منصوبے بنائے جارہے ہیں، عمرانی پراجیکٹ لانیوالوں کوکٹہرے میں لانا ہوگا،دشمن ملکی معیشت کی صورتحال کو دیکھ کر وار کر رہا ہے،دہشتگردی کی نئی لہر کا آنا تشویشناک ہے ۔ پاکستان کی رہبری کے لیے تجربہ کار محب وطن نواز شریف ضروری ہے ۔جمعرات کو نیشنل پریس کلب اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے لیگی رہنما کا کہنا تھا کہ چند ہفتوں سے پاکستان میں دہشتگردی کی نئی لہر نظر آ رہی ہے دشمن تب وار کرتا جب ریاست کے اندر کوئی کمزوری نظر آئے دشمن ملکی معیشت کی صورتحال کو دیکھ کر وار کر رہا ہے قوم کو گوں مگوں کی کیفیت سے نکالنا ہے تو قوم کو حقائق سے آگاہ کیا جائے پاکستان اس نہج پر کیسے پہنچا قوم کو بتایا جائے 75 سال سے پاکستان میں تجربے کئے جا رہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ عمرانی پراجیکٹ عالمی اسٹیبلشمنٹ نے لانچ کیا تھا2014 میں سوائے ایک ادارے کے سب کو اس نے گالیاں دینا شروع کردی اداروں پر حملے شروع کیے اور اسے گرفتار نہیں کیا گیااس وقت اسے گرفتار نہ کرنے کے پیچھے اسٹیبلشمنٹ تھی جب سے ہٹا ہے تب سے کوئی ایسا دن نہیں جس میں ہر عدالت میں درجنوں درخواستیں نہ لگی ہوںپرورش کرنے والوں کو میر جعفر اور میر صادق کہتا تھا۔ میاں جاوید لطیف نے کہا کہ زمان پارک میں سرحد پار سے تربیت یافتہ لوگوں کو ادارے گرفتار نہ کر سکے ادارے سب جانتے تھے مگر اداروں پر دباوتھا نواز شریف نے پاکستان میں امن قائم کیانواز شریف نے پاکستان کو سی پیک دیایہ بات درست ہے کہ پاکستان کو ایٹمی قوت بنانے پر کچھ قوتیں نواز شریف سے ناراض ہیںنواز شریف سے دوست ممالک خوش ہیںعالمی قوتیں اور بعض دنیا کے ممالک پی ٹی آئی لیڈر کی حمایت میں سامنے آرہے ہیں9 مئی کے واقعات مدھم ہورہے ہیں اور عالمی قوتیں پی ٹی آئی لیڈر کی حمایت میں سامنے آگئی ہے ۔پی ٹی آئی لیڈر کو آزاد کرنے کے لیے عالمی قوتیں دباوڈال رہی ہیں72 سالہ نوجوان کہتا تھا ہم کوئی غلام ہیں؟ ہم غلام نہیں تھے مگر غلام سمجھا جارہا ہے وہ مالیاتی ادارے جن کی ڈومین نہیں، عالمی قوتیں کس حیثیت سے ہمارے اندرونی معاملات میں مداخلت کریں۔میاں جاوید لطیف کا کہنا تھا کہ پاکستان کے اداروں پر حملہ کر کے عالمی عدالتوں میں جانے کے منصوبے بنائے جارہے ہیںمہنگائی اور قرضوں کا انبار لینے پر منصفوں نے نوٹس کیوں نہیں لیا ایک دفعہ سزا جزا کا عمل کر کے دیکھ لیں 2017 کا پاکستان تب بن سکتا ہے جب نواز شریف جیسا تجربہ کار شخص آئے گاکسی جماعت میں کوئی ایسا شخص نہیں جس پر دوست ممالک اعتبار کرسکیںپاکستان کے اندر انتخابات کے علاوہ کوئی حل نہیںکوئی چور دروازے سے اندر داخل ہونے کی ہوشش کررہا ہے تو ایوب دور کے خلاءاب تک ہم بھگت رہے ہیںاس نظام کو بدبودار کہنے والے ذہن میں رکھیں پاکستان اسی جمہوریت سے ترقی کرسکتا ہے ڈالر اور چینی کی سمگلنگ کو روکنا سیاستدانوں کی ذمہداری نہیں بلکہ دیگر اداروں کی ذمہ داری ہے دنوں میں سمگلنگ کو روکنے سے حالات بہتر ہوئی۔ججوں اور جرنیلوں فرشتے اور دوسرا سسٹم بدبودار نہیں ہوسکتا سرحدوں پر سمگلنگ کو مکمل طور پر روکیں تو حالات بہتر ہوجائیں گے پاکستان کی رہبری کے لیے تجربہ کار محب وطن نواز شریف ضروری ہے 16 ماہ کی پی ڈی ایم کی حکومت کے غلط فیصلوں کا بوجھ ساری جماعتوں پر ڈالا جائے16 ماہ سارا ملبہ صرف ن لیگ پر ڈالنا غلط ہے مائنس نواز شریف کر کے ملک کو کوئی فائدہ نہیں پہنچے گا۔نواز شریف کو آ زادانہ اور منصفانہ الیکشن دیں جنہوں نے عمرانی پراجیکٹ لانچ کیا تھا ان کو کٹہرے میں لانا ہوگا۔