واشنگٹن(نیٹ نیوز) امریکی دارالحکومت واشنگٹن میں نائب ترجمان امریکی محکمہ خارجہ و یدانت پٹیل نے پریس کانفرنس کے دوران سابق وزیراعظم عمران خان کی گرفتاری اور سائفر کے معاملے سے متعلق پوچھے گئے سوالات کے جوابات دئیے۔ان سے پریس بریفنگ کے دوران سوال کیا گیا کہ امریکی کانگریس نے سائفر کے معاملے پر تحقیقات کا کہا ہے ؟۔نائب ترجمان امریکی محکمہ خارجہ ویدانت پٹیل نے جواب دیا کہ ہم کانگریس کے شراکت داروں سے کئی معاملات پر مشورہ کرتے ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ کسی ایک خاص معاملے کے بارے میں نہیں بولیں گے۔نائب ترجمان امریکی محکمہ خارجہ نے مزید کہا کہ ہم صورتحال پر گہری نظر رکھے ہوئے ہیں۔قبل ازیں امریکی محکمہ خارجہ کی ترجمان مارگریٹ مک کلاوڈ کا کہنا تھا امریکہ کے لیے پاکستان کی اپنی حیثیت ہے۔انہوں نے پاکستان کے نجی ٹی وی خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے کہا واشنگٹن کسی بھی صورت پاکستان کو کسی دوسرے ملک کی عینک سے نہیں دیکھتا۔میک کلاوڈ نے مزید کہا یہ سچ ہے کہ پچھلے کچھ عرصے میں امریکہ بھارت کے قریب ہوا ہے تاہم اس کا یہ مطلب ہرگز نہیں کہ بھارت سے جتنے قریب ہوئے پاکستان سے اتنا ہی دور ہو گئے ۔ قبل ازیں امریکی محکمہ خارجہ کی نائب معاون وزیر الزبتھ ہارسٹ کا کہنا ہے کہ ہم پاکستان کی منتخب کردہ کسی بھی حکومت کے ساتھ کام کے لیے تیار ہیں۔الزبتھ ہارسٹ نے اپنے بیان میں کہا کہ پاکستانی سیاست میں امریکہ کا کردار نہیں۔ پاکستان کے ساتھ قابل قدر شراکت کی راہ میں پروپیگنڈے ،غلط معلومات کو رکاوٹ نہیں بننے دیتے۔ امریکی محکمہ خارجہ کی نائب معاون وزیر نے واضح کیا کہ ہم کسی ایک سیاسی امیدوار یا پارٹی پر کسی قسم کی پوزیشن نہیں رکھتے۔ ہم اپنی تاریخ کا نیا باب لکھ رہے ہیں۔توجہ عوام، سرمایہ کاری ،معیشت اور خوشحالی پر ہے ۔