کراچی (نمائندہ خصوصی)
تحریک استقلال کے مرکزی صدر رحمت خان وردگ نے کہا ہے کہ میں نے شروع دن سے جنرل مشرف کے طرز حکمرانی پر انکی مکمل حمایت کی ہے اور آج بھی ان کا حمایتی ہوں کیونکہ جنرل مشرف کو جب ملک ملا تو دہشت گرد و دیوالیہ قرار دیئے جانے کی خبریں آرہی تھیں لیکن ان کی حکومت کے ایک سال میں ہی شرح سود 24% سے کم ہوکر 4% پر آگئی تھی۔ انہوں نے کہا کہ مجھے افسوس ہوا جب سینیٹ میں جنرل سے سب سے زیادہ فوائد حاصل کرنے والوں نے اور انکے اقتدار میں انکی حمایت کرنے والوں نے انکی مخالفت میں تقاریر کیں۔ ایسا کرنے والے میڈیا کے ذریعے حقائق کو مسخ کرکے لیڈر بننا چاہتے ہیں لیکن تاریخ گواہ ہے کہ میں نے اپنی زندگی کی 7 دہائیوں میں ملک میں اتنی معاشی خوشحالی نہیں دیکھی جتنی جنرل مشرف کے دور میں تھی۔ بینکوں کے افسران ہر کاروباری شخص کے پاس خود جاکر آسان ترین سستے کاروباری قرض کی پیشکش کرتے تھے۔
انہوں نے مزید کہا کہ جو لوگ فوج کے ذریعے اقتدار میں آئے تھے آج اقتدار سے محرومی کے بعد فوج مخالف سوشل میڈیا مہم چلارہے ہیں جوکہ ملک دشمنی کے مترادف ہے اور اگر ان کے جھوٹے زہریلے پروپیگنڈے پر ڈی جی آئی ایس پی آر حقائق سامنے لاتے ہیں تو انہیں تکلیف پہنچتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کسی صورت فوج مخالف مہم ملک کے مفاد میں نہیں۔ انہوں نے کہا کہ جنرل مشرف نے ملک اپنی صوابدید اور عوامی مفاد میں چلایا اور انہوں نے کبھی بھی آئی ایم ایف۔ ورلڈ بینک اور ایشیائی ترقیاتی بینک کے ڈکٹیشن پر ملک نہیں چلایا۔ اب جن کی حکومت میں اسٹیل مل کی ساری مشینری چوری کرکے فروخت کردی گئی ہے وہ جنرل مشرف کے دور کو فراموش کرنا چاہتے ہیں جس دور میں اسٹیل مل۔ پی آئی اے۔ پی ایس او اور ریلوے اربوں روپے منافع کمارہے تھے۔ جنرل مشرف کی مخالفت میں انسانی ہمدردی و حقائق کو فراموش کردیا گیا۔