نیو دہلی( نیٹ نیوز )
مودی کے بھارت میں بڑھتی ہندو توا شدت پسندی اقلیتوں کے لیے سنگین خطرہ بن گئی ہے اور بی جے پی کی کھلے عام اقلیتوں کو دھمکی مودی کی سوچی سمجھی سازش ہے۔بھارت میں مذہبی شدت پسندی اور بڑھتا عدم برداشت مودی کی نفرت انگیز پالیسیوں کا نتیجہ بن کر سامنے آ رہا ہے جہاں اقلیتوں کے حقوق کی کھلےعام خلاف ورزی جاری ہے۔ بی جے پی رہنما نے دھمکی دی ہے کہ ہندوستان میں کوئی ہندوؤں کو للکارے گا تو اس کی بھارت میں کوئی جگہ نہیں۔ بی جے پی کی جانب سے اقلیتوں کو دی جانے والی دھمکی بھی وزیراعظم نریندر مودی کی سوچی سمجھی سازش ہے۔مودی کی متعصبانہ سرکار کے عتاب سے صرف مسلم اقلیت ہی نہیں بلکہ سکھ اور عیسائی برادری بھی محفوظ نہیں ہے۔ گزشتہ کچھ عرصے میں بھارت میں نہ صرف مساجد بلکہ کئی گرجا گھروں کو بھی مسمار کیا گیا ہے جب کہ حال ہی میں گائے کا گوشت لے جانے کے شبے میں مسلم نوجوانوں کو بہیمانہ تشدد کرکے قتل کر دیا گیا تھا۔بھارتی وزیراعظم کی ہندو توا پالیسی کو بین الاقوامی ذرائع ابلاغ بھی رپورٹ کر رہے ہیں اور لکھ رہے ہیں کہ مودی کا پیغام واضح ہے کہ پہلے ہندو۔ معروف برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کا کہنا ہے کہ 2014 الیکشن میں مودی کی قیادت میں بی جے پی کی جیت سے ہندو قوم پرستی میں اضافہ ہوا۔عالمی میڈیا کا کہنا ہے کہ بھارت میں بڑھتی کشیدگی کے واقعات آئندہ انتخابات میں مودی کی کامیابی کیلیے ہتھکنڈہ ہیں۔ ویڈیوز سے ثابت ہے کیسے آر ایس ایس نظریے سے متاثر ہندو قوم پرست اقلیتوں کو دھمکا رہے ہیں۔