لاہور (نمائندہ خصوصی) صدر تحریک انصاف اور سابق وزیراعلیٰ پنجاب چودھری پرویز الہٰی کو ایک بار پھر گرفتار کر لیا گیا ۔ذرائع کے مطابق چودھری پرویز الہٰی کو اسلام آباد پولیس نے 3 ایم پی او کے تحت گرفتار کیا ہے ۔ وفاقی پولیس پرویز الہی کی گرفتاری کےلئے لاہور روانہ ہوئی تھی ۔سابق وزیراعلیٰ پنجاب کو کینال روڈ روڈ سے گرفتار کیا گیا ۔وفاقی پولیس چودھری پرویز الہٰی کو گرفتار کرکے واپس اسلام آباد روانہ ہو گئی ذرائع کے مطابق چودھری پرویز الہٰی کو اسلام آباد لے جا کر اڈالہ جیل میں 3 ایم پی او کے تحت بند کیا جائے گا۔ قبل ازیں لاہور ہائیکورٹ میں سابق وزیراعلیٰ پنجاب کی نیب گرفتاری کیخلاف درخواست پر سماعت ہوئی، دوران سماعت عدالت نے نیب کو چودھری پرویز الٰہی کو ایک گھنٹے میں پیش کرنے کا حکم دیا۔سماعت کے دوران لاہور ہائیکورٹ نے چودھری پرویز الہٰی کو رہا کرنے اور مزید کسی بھی کیس میں گرفتار نہ کرنے کا حکم دے دیا۔ سابق وزیراعلیٰ پنجاب چودھری پرویز الہٰی کی دوبارہ گرفتاری کے معاملے پر نیب اور پولیس اہلکار گتھم گتھا ہوگئے۔لاہور ہائیکورٹ کی جانب سے چودھری پرویز الہٰی کی رہائی کا حکم ملنے کے بعد نیب نے سابق وزیراعلیٰ پنجاب کو دوبارہ گرفتار کرنے سے انکار کر دیا جبکہ پولیس افسران پرویز الہٰی کی دوبارہ گرفتاری کیلئے نیب ٹیم کی منت سماجت کرتے رہے۔اس موقع پر نیب کی جانب سے انکار پر پولیس اور نیب کے اہلکار آپس میں الجھ پڑے، نیب آفیسر کا کہنا تھا کہ پولیس کی وجہ سے گالیاں ہم نہیں سن سکتے۔بعد ازاں نیب آفیسر کی ہدایت پر نیب ٹیم کے افسران و اہلکار لاہور ہائیکورٹ سے روانہ ہوگئے۔ دریں اثنء سابق وفاقی وزیر مونس الٰہی نے سماجی رابطے کی ویب سائیٹ ایکس پر اپنے بیان میں کہا ہے کہ لاہور ہائیکورٹ کے حکم کے بعد اور جسٹس امجد رفیق کی ہدایت پر پولیس اور عدالتی سیکیورٹی اپنی نگرانی چوہدری پرویز الٰہی کو گھر لے کر گئی،گاڑی جیسے ہی ہماری گلی میں داخل ہوئی تو انہیں روکا گیا اور میرے والد کو اغوا کر لیا گیا۔مونس الٰہی کا کہنا تھا کہ اگر عدالتی احکامات کا اس طرح مذاق اڑایا جانا ہے تو سرکاری سطح پر اعلان کر دیں۔