اسلام آباد(نمائندہ خصوصی)نیب ترامیم سے رواں سال فائدہ اٹھانے والوں کی روپرٹ سپریم کورٹ میں جمع کرادی گئی۔رواں سال مجموعی طور پر22 مقدمات احتساب عدالتوں سے واپس ہوئے اور نیب ترامیم کی روشنی میں 25 مقدمات دیگر فورمز کو منتقل کردیے گئے۔ تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں جمع کرائی گئی رپورٹ کے مطابق رواں سال 30 اگست تک 12 ریفرنس نیب عدالتوں سے منتقل ہوئے۔ ترامیم سے فائدہ اٹھانے والوں میں سابق صدر آصف زرداری اور سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی شامل ہیں۔رواں سال مجموعی طور پر22 مقدمات احتساب عدالتوں سے واپس ہوئے اور نیب ترامیم کی روشنی میں 25 مقدمات دیگر فورمز کو منتقل کردیے گئے۔رپورٹ میں بتایا گیا کہ خورشید انور جمالی، منظور قادر کاکا اور خواجہ انور مجید کے نیب مقدمات منتقل ہوئے جب کہ جعلی اکاونٹس کیس کے مرکزی ملزم حسین لوائی کا نیب دائرہ اختیار سے نکلا۔اس کے علاوہ نیب ترامیم کے بعد سابق صدر آصف زرداری کے خلاف پارک لین ریفرنس احتساب عدالت نے واپس کردیا تھا۔واضح رہے کہ گزشتہ دنوں سپریم کورٹ نے چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی جانب سے نیب ترامیم کے خلاف درخواست پرنئی ترامیم سے مستفید ہونے والے افراد کی فہرست طلب کی تھی۔دوران سماعت چیف جسٹس پاکستان جسٹس عمر عطاءبندیال نے ریمارکس دیے تھے کہ ’ترامیم بہت ذہانت کے ساتھ کی گئیں۔ قانون سازی سے چیف جسٹس آف پاکستان کو ربڑسٹیمپ بنا دیا گیا۔نیب ترامیم میں ایسا تو کچھ برا تھا کہ جس نے اس عدالت کے دروازے کھولے۔