اسلام آباد(نمائندہ خصوصی):وفاقی وزیر مذہبی امور و بین المذاہب ہم آہنگی انیق احمد نے کہا ہے کہ ہم اقلیتوں کے بڑے بھائی ہیں، ہم ان کے محافظ ہیں، کچھ داخلی اور خارجی دشمن ہیں جو پاکستان اور اسلام کا چہرہ بگاڑنے کی کوشش کر رہے ہیں، دشمن جڑانوالہ جیسے کسی اور واقعہ کو ہمارے کھاتے میں ڈال سکتا ہے، اس لئے ہمیں ہوشیار رہنا ہوگا ، اس کانفرنس کے ذریعے دنیا کو بتانا چاہتے ہیں کہ ہم امن پسند قوم ہیں، ہم تمام مکاتب فکر اور تمام ادیان کو ماننے والوں سے پیار کرتے ہیں، پاکستانی ایک زندہ قوم ہیں،ہم سب کی ذمہ داری ہے کہ کوئی بھی واقعہ ہوتا ہے تو اپنی عدالت نہ لگائیں کیونکہ پاکستان اسلامی جمہوریہ پاکستان ہے،بین المذاہب ہم آہنگی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے غیر مسلم پاکستانیوں سے کہا ہے کہ دشمن جڑانوالہ جیسے کسی اور واقعہ کو ہمارے کھاتے میں ڈال سکتا ہے، اس لئے ہمیں ہوشیار رہنا ہوگا ، مسلمان ہونے کے ناطہ سے ہمیں تمام غیر مسلم پاکستانیوں کے ساتھ بڑے بھائی کا برتاﺅ کرنا ہوگا، اگر کہیں کوئی واقعہ ہوجائے تو کسی کو اپنی عدالت نہیں لگانی چاہیئے۔ انیق احمد نے کہا کہ دین اسلام بہت خوبصورت دین ہے، سمجھ نہیں آتی کہ وہ کون لوگ ہیں جو اس دین کا چہرہ خراب کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، ہم اقلیتوں کے بڑے بھائی ہیں، ہم ان کے محافظ ہیں، کچھ داخلی اور خارجی دشمن ہیں جو پاکستان اور اسلام کا چہرہ بگاڑنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ انیق احمد نے کہا کہ جڑانوالہ واقعہ پر افسوس کا اظہار کرنے اور مسیحی برادری کے ساتھ اظہار یکجہتی کرنے کے لیے وزیراعظم، مستقبل کے چیف جسٹس اور میں نے دورہ کیا، واقعے کے بعد مسیحی خواتین نے رو رو کر کہا کہ ہمیں واپس اپنے گھروں کو جانا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس کانفرنس کے ذریعے دنیا کو بتانا چاہتے ہیں کہ ہم امن پسند قوم ہیں، ہم تمام مکاتب فکر اور تمام ادیان کو ماننے والوں سے پیار کرتے ہیں، پاکستانی ایک زندہ قوم ہیں، دشمن اپنی چال چلے گا لیکن ہمیں ہوشیار رہنا ہے، بھارت اگر مسیحی برادری پر حملے اور جڑانوالہ جیسے واقعات ہمارے پلے ڈال دے تو ہمیں ہوشیار رہنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ وحی کی حد وہاں شروع ہوتی ہے جہاں عقل کی حد ختم ہوتی ہے، قران حکیم اللہ کا آخری کلام ہے، ہم آخری امت ہیں، ہمارے بعد کوئی امت نہیں آئے گی۔انہوں نے کہا کہ مسلمان ہونا ایک ذمہ داری کا کام ہے، ہم سب کو مل کر ملک کا خوبصورت چہرہ دنیا کے سامنے پیش کرنا چاہیے، قوانین موجود ہیں، اگر ان کا نفاذ نہیں ہے تو یہ مسائل موجود ہیں۔ انہوں نے مسیحی برادری کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ جڑا نوالہ واقعے کے گرفتار ملزموں کے حوالے سے ان قوانین کا نفاذ ہوگا اور مسیحی برادری جلد اس کے اثرات دیکھے گی، جڑانوالہ واقعے کے بعد پوری پاکستانی قوم کھڑی ہوئی جو ایک مثال ہے کیونکہ ہم زندہ قوم ہیں۔انہوں نے کہا کہ ختم نبوت کے بعد کار نبوت باقی ہے جسے ہم نے سر انجام دینا ہے، ہم سب کی ذمہ داری ہے کہ کوئی بھی واقعہ ہوتا ہے تو اپنی عدالت نہ لگائیں کیونکہ پاکستان اسلامی جمہوریہ پاکستان ہے۔ انہوں نے کہا کہ نبی کی حرمت ہمیں جان سے پیاری ہے ، جس طرح کہا جاتا ہے کہ اللہ والا وہی ہوتا ہے جسے دیکھ کر اللہ یاد آ جائے، میں یہ کہتا ہوں کہ سرکار دو عالم کا سچا امتی وہی ہے جس کے اخلاق اور کردار کو دیکھ کر سرکار دو عالم کی یاد آ جائے۔