اسلام آباد (نمائندہ خصوصی)اسلام آباد کے ایڈیشنل سیشن جج ہمایوں دلاور کا رجسٹرار اسلام آباد ہائیکورٹ کو لکھا گیا خط www.tariqjaveed.com کو موصول ہوگیا۔
جج ہمایوں دلاور نے اسلام آباد ہائیکورٹ کو 17 اگست کو خط لکھا اور انہوں نے یہ خط جج برطانیہ سے واپسی پر اسلام آباد ہائیکورٹ کو لکھا۔جج ہمایوں دلاور نے خط میں سکیورٹی وجوہات کے باعث ٹرانسفر کی درخواست کی اور کہا کہ میں نے پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کے خلاف توشہ خانہ کیس کا فیصلہ سنایا، ٹرائل کے دوران اور فیصلہ سنانے کے بعد سوشل میڈیا پر میرے خلاف ایک مہم چلائی گئی جس کے باعث بیرون ملک سے میرے خاندان کو بھی دھمکیاں موصول ہوئیں۔
خط کے متن کے مطابق میرے بچوں کو اسکول جانے میں دشواری اور ناخوشگوار صورتحال کا سامنا ہے، میرے اور میرے خاندان کے افراد کے خلاف ایک منظم مہم چلائی گئی۔جج ہمایوں دلاور نے خط میں کہا کہ ہل یونیورسٹی میں ورکشاپ کے دوران بھی ناخوشگوار صورتحال کا سامنا کرنا پڑا لہٰذا ان وجوہات کی بنا پر درخواست ہے کہ میرا تبادلہ کسی اور جگہ کر دیا جائے، جوڈیشل کمپلیکس میں اسپیشل کورٹس یا اسلام آباد ہائی کورٹ میں تبادلہ کیا جا سکتا ہے، آپ کی توجہ اور مناسب احکامات پر شکر گزار ہوں گا۔خیال رہے کہ اسلام آباد کے ایڈیشنل سیشن جج ہمایوں دلاور کو آج آفیسر آن اسپیشل ڈیوٹی (او ایس ڈی) بنا دیا گیا۔ذرائع کے مطابق ہمایوں دلاور کو ان کے اپنے سکیورٹی خدشات کے باعث ہائی کورٹ میں پوسٹ کیا گیا ہے، ہائی کورٹ نے جوڈیشل افسر کی زندگی کو درپیش خطرات کے باعث جج کی سکیورٹی اور تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے یہ اقدام اٹھایا۔واضح رہے کہ جج ہمایوں دلاور نے 5 اگست کو توشہ خانہ کیس میں پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کو سزا سنائی تھی۔عدالت نے توشہ خانہ کیس میں عمران خان کو تین سال قید کی سزا سنائی تھی جس کے بعد سے وہ اٹک جیل میں قید ہیں۔