اسلام آباد (, نمائندہ خصوصی) مسلم لیگ ن کے سینیر رہنما سابق وفاقی وزیر جاوید لطیف نے کہا ہے کہ انتحابات کی تاخیر سے سب سے زیادہ نقصان ن لیگ کو ہو گا، آج بھی وقت ہے آئینی حدود میں رہ کرکام کریں توپاکستان ترقی کر سکتا ہے۔آج بھی نواز شریف کی مقبولیت کو توڑ کر قبولیت والوں کو لایا جا رہا ہے، ریاست کے خلاف ذہن سازی سے نقصان ہو رہا ہے۔ اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے لیگی رہنما کا کہنا تھا کہ گرفتاری کر کے اور پریشر میں لاکر اس سوچ کو ختم نہیں کیا جا سکتا اگر 2017میں سازش کرنے والوں کو سامنے لایا جائے اوربتایا جائے کہ کیسے 2018 میں مقبول جماعت کو سائیڈ لائن لگایا گیااگر ان کرداروں کو چھپایا گیا تو عوام کی سوچ کو صاف کیسے کیا جائے گا 2017 میں مقبولیت کو توڑ کر قبولیت کو مسلط کیا گیا جو 2017 میں صادق اور امین کہا اس کو واپس لیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے ایک ادارے میں بیٹھے لوگ ریاست کو پہنچنے والے نقصانات سے پیچھے ہٹ رہے ہیں ایک ادارے کے فیصلوں سے تاثر مل رہا ہے کہ قبولیت سے ریاست کی بھلائی ہے اس وقت کا مقبول لیڈر آج بھی عوام میں مقبول ہے ،فیصلوں سے آج بھی تاثر مل رہا ہے کہ نواز شریف کی قبولیت آج بھی نہیں ہے آج بھی وقت ہے آئینی حدود میں رہ کرکام کریں پاکستان آئیں و قانون میں رہ کر ترقی کر سکتا ہے ریاست کے خلاف جو ذہن سازی ی اس سے نقصان ہو رہا ہے نواز شریف نے ذہن سازی کی کہ جسے عوام منتخب کریں وہ حکومت جار ی رکھے انتحابات کی تاخیر سے سب سے زیادہ نقصان ن لیگ کو ہو گا ۔لیگی رہنما کا کہنا تھا کہ نواز شریف کے 2017 کے دور میں 2 روپے کی روٹی تھی نواز شریف کے دور میں 110 روپے کا گھی ملتا تھا نواز شریف کے دور میں امن اور ڈالر 100 روپے کا مل رہا تھا آج بھی نواز شریف کی مقبولیت کو توڑ کر قبولیت والوں کو لایا جا رہا ہے۔