اسلام آباد (نمائندہ خصوصی)نگران وفاقی وزیر داخلہ سرفراز بگٹی نے کہاہے کہ دہشت گردی اور انتہا پسندی کا مکمل خاتمہ کیا جائے گا ،پوری قوم اس معاملے پر متحد ہے۔نگران وفاقی وزیر داخلہ سرفراز بگٹی نے بدھ کو نیکٹا ہیڈ کوارٹر کا دورہ کیا۔نیشنل کوآرڈینیٹر نیکٹا آئی جی محمد طاہر رائے نے وزیر داخلہ کو بریفنگ دی۔ دورہ میں پاکستان کی سکیورٹی صورتحال نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد اور نیکٹا کی تنظیمیں نو کا جائزہ لیا گیا۔ وفاقی سیکرٹری داخلہ عبداللہ خان سنبل بھی اس موقع پر موجود تھے۔نگران وزیر داخلہ نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ دہشت گردی اور انتہا پسندی کے لئے پاکستان میں کوئی گنجائش نہیں ہے،وہ اور وفاقی حکومت اپنے قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ کھڑے ہیں اور ان اداروں کی مکمل سرپرستی کریں گے ،ان اداروں کو تمام وسائل اور اسباب مہیا کئے جائیں گے، قوم اپنے شہیدوں کی قربانیوں کی قدر کرتی ہے اور ان قربانیوں کو رائیگاں نہیں ہونے دے گی۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کا قومی بیانیہ ،پیغام پاکستان، فتویٰ پر مبنی ہے اور تمام قسم کی دہشت گردی اور انتہا پسندی کی مذمت کرتا ہے ،دہشت گردی اور انتہا پسندی چاہے مذہب کی بنیاد پر ہو چاہے قومیت کی بنیاد پر ہو ریاست پاکستان ان کا خاتمہ کر کے عوام کو ایک پرامن ماحول مہیا کرے گی جس میں عوام ا?زادانہ طور پر اپنی زندگی گزار سکیں اور پاکستان کی ترقی اور تعمیر میں اپنا کردار ادا کر سکیں۔انہوں نے کہا کہ قومی بیانیہ کی کاپیاں تمام تعلیمی اداروں میں فراہم کی جائیں گی تاکہ طلبہ کو اس سے آگاہی ہو، دہشت گرد جماعتوں کے بیانیہ کو رد کیا جاتا ہے اس کی ترویج کو روکا جائے گا ،میڈیا میں اس کو جگہ نہیں دی جائے گی۔انہوں نے کہا کہ پاکستان قائم رہنے کے لئے بنا ہے اور دنیا کی کوئی طاقت اس کو کمزور نہیں کر سکتی ،مٹھی بھر دہشت گرد جماعتیں ہمارا عزم و حوصلہ کمزور نہیں کر سکتیں، ہم قربانیاں دے کر اس وطن پاک کی حفاظت کرتے رہیں گے ،دہشت گردوں کو ان کے انجام تک پہنچائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ دریائے سندھ کے کچے کے علاقے میں ڈاکووں کی پناہ گاہوں کے خاتمے کے لئے صوبائی حکومتوں اور صوبائی پولیس کی مدد کی جائے گی، دریائی علاقے کو پرامن بنایا جائے گا اور ڈاکووں کا خاتمہ کیا جائے گا۔ وزیر داخلہ نے نیکٹا کی کارکردگی کو سراہا اور اس کی تنظیم نو میں دلچسپی لی۔ انہوں نے کہا کہ نیکٹا حقائق کی بنیاد پر تجزیے کر کے انسداد دہشت گردی اور انسداد انتہا پسندی پالیسیاں اور حکمت عملی مرتب کرے،نیشنل ایکشن پلان کی مانیٹرنگ جاری رکھی جائے، کمزوریوں کو دور کیا جائے، تمام صوبائی حکومتیں اور متعلقہ ادارے اس پر مکمل عملدرآمد کریں ،عملدرآمد کا جائزہ ہر ماہ وزیر داخلہ خود لیں گے۔