کراچی (نیٹ نیوز)
انڈیا میں نئی اصلاحات کی اسکیم کے تحت فوج میں سپاہیوں کی مخصوص مدت کے لیے بھرتیوں کے معاملے پر احتجاج ہو رہے ہیں۔
انڈیا کی شمالی ریاست بہار میں مظاہرین نے جمعرات کو ٹائر جلائے اور مرکزی شاہراوں کو بند کر دیا۔ یہ مظاہرین حکومت کی جانب سے کی جانے والی اصلاحات کو واپس لینے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق کچھ علاقے ایسے بھی ہیں جہاں پولیس کو مظاہرین پر اس وقت آنسو گیس کے شیل پھینکنا پڑے جب مظاہرین نے پولیس کے ساتھ ہاتھا پائی کی۔اگنی پتھ یا آگ کا راستہ نامی پروگرام جس کی رونمائی جمعرات کو ہی کی گئی تھی کا مقصد یہ ہے کہ ساڑھے 17 سے 21 برس کی عمر کے درمیان نوجوانوں کو فوج میں بھرتی کیا جارہاہے بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق
کامیاب ہونے والے امیدوار فوج میں چار سال کے لیے بھرتی کیے جائیں گے۔ بعد میں ان میں سے 25 فیصد ایسے ہوں گے جو اپنی نوکری جاری رکھیں گے۔
اس اقدام کا مقصد یہ ہے کہ تنخواہ اور پینشن کی مد میں فوج کے اخراجات کو کم کیا جائے کیونکہ اس پر نصف سے زیادہ بجٹ لگ جاتا ہے بھارتی حکومت کا کہنا ہے کہ اس کی مدد سے فوج میں نوجوانوں کی نمائندگی بھی بڑھے گی۔ لیکن نوجوانوں کا کہنا ہے کہ یہ اسکیم ایک دھوکہ ہے جس کا مقصد نوکریاں اور دیگر مواقع پیدا کرنا نہیں ہے۔بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق اس پروگرام پر کئی فوجی جرنیلوں اور دفاعی ماہرین نے بھی تنقید کی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ اس سے فوج کا ڈھانچہ کمزور ہو سکتا ہے اور اس سے قومی سلامتی پر سنجیدہ نوعیت کے اثرات مرتب ہو سکتے ہیں اور وہ بھی ایک ایسے وقت میں جب انڈیا کی اپنے دو ہمسایوں پاکستان اور چین کے ساتھ سرحدوں پر کشیدگی ہے۔بھارتی کے ریٹائرڈ میجر جنرل شینونان سنگھ نے کہا ہے کہ ’یہ ایک احمقانہ اقدام ہے، ایک ایسا کام جس سے سکیورٹی فورسز کی کارکردگی پر اثر پڑ سکتا ہے۔‘انھوں نے کہا کہ پیسہ بچانا اچھی بات ہے لیکن یہ دفاعی افواج کی قیمت پر نہیں ہونا چاہیے۔ اگر آپ جنگ پر جاتے ہیں ایک تجربہ کار سپاہی کے ساتھ تو کیا اس کی موت کی صورت میں چار سال کے تجربے کے ساتھ کوئی شخص آپ کی جگہ لینے کے قابل ہو گا، یہ چیزیں ایسے کام نہیں کرتیں،دوسری عسکری زرائع کا کہنا ہے کہ
بھارتی فوج دنیا کی بڑی افواج میں سے ایک ہے۔ فوج کی تعداد 14 لاکھ ہے اور ہر سال لاکھوں افراد بھرتی کے لیے درخواست دیتے ہیں۔انڈین فوج سے ہر سال 60 ہزار کے قریب لوگ ریٹائر ہوتے ہیں جن کی جگہ نئے لوگ بھرتی کیے جاتے ہیں لیکن گذشتہ کچھ برس سے انڈیا میں بھرتیاں بند تھیں۔بھارتی عسکری ماہرین کا کہنا ہے کہ فوج وسائل کی وجہ سے مشکلات کا سامنا کر رہی ہے اور اس کو جدید خطوط پر استوار کرنے کے لیے کوشاں ہیں۔ بھارتی میڈیا کی اطلاعات کے مطابق اگنی پتھ اسکیم کے تحت 46 ہزار سپاہی بھرتی کیے جاییں گے۔رپورٹس کے مطابق سپاہی چھ ماہ کے لیے تربیت پر جائیں گے اور پھر ساڑھے تین سال تک انھیں تعینات کیا جائے گا۔ اس عرصے کے دوران ابتدا میں انھیں 30 ہزار روپے تنخواہ دی جائے گی، پھر اضافی سہولیات کے ساتھ یہ چار سالہ ملازمت کے اختتام تک 40 ہزار روپے سے اوپر تک پہنچ جائے گی