اسلام آباد(نمائندہ خصوصی) پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما و سابق چیئرمین سینیٹ میاں رضا ربانی نے الیکشن کمیشن کی جانب سے حلقہ بندیوں کی 14 دسمبر کو حتمی اشاعت کو آئےن کی خلاف ورزی قرار دیدیا۔سینیٹر رضا ربانی کا کہنا ہے کہ گزشتہ چار سالوں سے آئین کی خلاف ورزیاں کی جارہی ہیںجو کہ وفاق کےلئے بہت خطرناک ہے ۔ اپنے ایک بیان میں سابق چےئرمین سینیٹ کا کہنا تھا کہ لیکشن کمیشن کی جانب سے 14 دسمبر 2023 کو حلقہ بندیوں کی حتمی فہرست کی اشاعت آئین کے آرٹیکل 224 کی خلاف ورزی ہے۔حلقہ بندیوں کی حد بندی الیکشن ایکٹ 2017 سے ہوتی ہے۔آئین کا ارٹیکل 224 ٹو کہتا ہے کہ اسمبلی تحلیل کے 90 روز میں الیکشن کا انعقاد ہونا ہے۔ رضا مندی اور دانستہ طور پر آئین کی خلاف ورزی وفاق کے لیے بہت خطرناک ہے اگر آئین کو اس طرح پامال کیا تو وفاق شدید دباﺅ میں آئے گا۔ ،آئینی تقاضے پورے کرنے حلقہ بندی کے شیڈیول کو سکیڑا جا سکتا تھا۔ اگر الیکشن کمیشن کے پاس حلقہ بندی کے لیے اسٹاف کی کمی تھی تو وہ کام تیز کرنے وفاقی اور صوبائی حکومتوں سے اسٹاف مانگ سکتا تھا تاکہ الیکشن کا انعقاد 90 روز میں ہو جائے ماضی میں آئینی خلاف ورزیاں ہوئیں لیکن گزشتہ چار سال میں رضا مندی سے اور دانستہ طور پر آئین کی خلاف ورزی کی گئی یہ وفاق کے لیے بہت خطرناک ہے اگر آئین کو اس طرح پامال کیا تو وفاق شدید دباو میں آئے گا۔