کراچی(نمائندہ خصوصی)گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے سندھ کے نگراں وزیراعلی کے عہدے کے لیے جسٹس ریٹائرڈ مقبول باقر کے نام کی منظوری دیدی،جس کا نوٹیفکیشن بھی جاری کردیا گیا ہے۔وزیراعلی سندھ مراد علی شاہ اور اپوزیشن لیڈر رعنا انصار نے جسٹس (ر)مقبول باقر کا نام گورنر سندھ کو بھیجا تھا۔ذرائع کے مطابق نگراں وزیراعلی سندھ کی حلف برداری کی تقریب آج(بدھ)16اگست کو ہوگی۔ گورنر سندھ ان سے عہدے کا حلف لیں گے۔اس سے پہلے وزیراعلی سندھ اور اپوزیشن لیڈر رعنا انصار کے درمیان ملاقات میں نگراں وزیر اعلی کے عہدے کے لیے جسٹس ریٹائرڈ مقبول باقر کے نام پر اتفاق ہوا تھا۔اپوزیشن لیڈر رعنا انصار اور متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم)نے بھی جسٹس (ر)مقبول باقر کے نام کی بطور نگراں وزیر اعلی منظوری دے دی۔اس حوالے سے گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے کہا کہ ان کی اس معاملے پر گرینڈ ڈیمو کریٹک الائنس (جی ڈی اے)کے رہنما صبغت اللہ راشدی سے بھی بات ہوئی ہے۔ سندھ کے نامزد نگراں وزیراعلی جسٹس ریٹائرڈ مقبول باقر نے کہا ہے کہ الیکشن کرانا الیکشن کمیشن کا کام ہے، ہمارا کام ان کی معاونت ہوگا، مشکل حالات میں یہ بہت اہم ذمہ داری ہے، کوشش ہوگی لوگوں کے مسائل حل کرسکیں۔خصوصی گفتگو کرتے ہوئے سندھ کے نامزد نگراں وزیراعلی جسٹس ریٹائرڈ مقبول باقرنے کہا کہ قانون اور آئین کی بالادستی قائم رکھنے کے لیے کردار ادا کروں گا۔اپنی نامزدگی پرانہوں نے کہا کہ یہ اہم ذمہ داری ہے، خاص کر جن مشکلات کا لوگوں کو سامنا ہے، کوشش رہے گی لوگوں کی مشکلات کم کرسکیں اور قانون کی بالادستی کو قائم رکھ سکیں۔مقبول باقر نے کہا کہ الیکشن کرانا الیکشن کمیشن کا کام ہے، ہم الیکشن کمیشن کی معاونت کریں گے۔ الیکشن کے حوالے سے ہمارا یہی کردار ہوگا، کوشش ہوگی آئین اور قانون کے مطابق الیکشن ہوں۔مقبول باقر سپریم کورٹ کے جج کی حیثیت سے ریٹائرہوئے تھے اور وہ سندھ کے آٹھویں نگراں وزیراعلی ہوں گے۔نامزد نگراں وزیر اعلی سندھ جسٹس (ریٹائرڈ)جسٹس مقبول باقر کراچی میں 5 اپریل 1957 کو پیدا ہوئے، ابتدائی تعلیم کراچی سے ہی حاصل کی ، جامعہ کراچی سے ایل ایل بی کیا ، 1981 میں بطور وکیل انرول ہوئے ، وکالت کے دوران ہر قسم کے مقدمات بالخصوص کارپوریٹ کیسز میں مہارت حاصل کی۔مقبول باقر 26 اگست 2002 کو سندھ ہائی کورٹ کے ایڈیشنل جج تعینات ہوئے ، 26 اگست 2003 کو سندھ ہائی کورٹ کے مستقل جج بن گئے، جنرل مشرف نے نومبر2007 میں ایمرجنسی نافذ کی تو جسٹس مقبول باقر نے پی سی او کا حلف اٹھانے سے انکار کردیا جس کی پاداش میں دیگر ججز کی طرح معزول کردیئے گئے ۔وکلا اور سول سوسائٹی کی عدلیہ بحالی تحریک کی کامیابی پر 2008 میں سندھ ہائی کورٹ کے جج کے طور پر بحال ہوئے، انہیں 20 ستمبر 2013 کو سندھ ہائی کورٹ کا چیف جسٹس مقرر کیا گیا ، چیف جسٹس کی حیثیت سے سندھ ہائی کورٹ میں کئی اہم فیصلے کیے۔انہیں 17 فروری 2014 کو سپریم کورٹ کا جج مقرر کیا گیا اور وہ 4 اپریل 2022 کو سپریم کورٹ سے ریٹائرڈہوئے۔