اسلام آباد (نمائندہ خصوصی)صدر مملکت عارف علوی نے کہا ہے کہ سیاستدان اور اسٹیک ہولڈرز درگزر کا رویہ اپنائیں، پاکستان اپنے لیڈروں سے تقاضہ کرتا ہے کہ اکٹھے ہوجائیں۔پیر کو جشن آزادی پر اسلام آباد کے کنونشن سینٹر میں پرچم کشائی کی تقریب کا انعقاد ہوا، صدر مملکت عارف علوی نے پرچم فضا میں بلند کیا۔ جشن آزادی کی مرکزی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے صدر عارف علوی نے پیغام میں کہا کہ منافرت پھیلانے کے بجائے محبتوں کو فروغ دینا ہو گا، محبت کو فروغ دینے کے لیے اسلام واحد راستہ ہے۔صدر مملکت نے کہا کہ آج بھی ہمارے فوجی اور سویلینز پاکستان کے لیے مسلسل شہادت دے رہے ہیں، ان قربانیوں کو خراج عقیدت پیش کرتا ہوں، وطن کے دفاع اور سلامتی کے لیے جدوجہد کرنے والوں کو بھی خراج تحسین پیش کرتا ہوں۔صدر مملکت نے کہاکہ آزادی کی جدوجہد 1857 میں شرو ع ہوئی، آئین، قانون اور میرٹ کی بالادستی کے لیے یہ قربانیاں دی گئیں، دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ایک لاکھ جانوں کی قربانیاں دی گئیں، پاکستان کے لیے قربانیوں کا سلسلہ آج بھی جاری ہے۔عارف علوی نے کہا ہے کہ انصاف کے لیے ضروری ہے فریقین کو سنا جائے، اسلام کی اقدار کو اپنانا چاہیے، اشرافیہ سے التجا ہے ہر بچے کو اسکول بھیجیں، تنخواہ دار ٹیکس چوری کرنے والوں کا بوجھ اٹھاتے ہیں۔انہوںنے کہاکہ فلاح اور انصاف نہ ہوں تو ریاست میں برکت نہیں ہوتی، اسلام پ±رامن مذہب ہے، ہم امن چاہتے ہیں، اتحاد کا راستہ اختیار کرنا ہو گا۔تقریب میں چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی اور غیر ملکی مہمان نے بھی شرکت کی۔ مزید برآن صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے قومی ترقی کے لئے اتحاد و یگانگت کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ہمارے بزرگوں نے مساوات، مذہبی آزادی اور بنیادی حقوق کےلئے جانیں قربان کیں، تحریک پاکستان کے رہنماﺅں اور کارکنوں کو خراج عقیدت پیش کرتے ہیں، پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف ایک لاکھ جانوں کی قربانیاں دیں، منافرت کی بجائے محبتوں کو فروغ دینا ہوگا، قائد اعظم کے فرمودات پر عمل کرکے پاکستان کو خوشحالی کی منزل سے ہمکنار کرانا ہے، مادر وطن کے دفاع اور سلامتی کے لئے جدوجہد کرنے والوں کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پاکستان کے76 ویں یوم آزادی کے موقع پر وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں پیر کو پرچم کشائی کی مرکزی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ صدر مملکت نے کنونشن سینٹر میں ہونے والی تقریب میں قومی پرچم لہرایا۔ تقریب میں چیئرمین سینیٹ، سپیکر قومی اسمبلی، خاتون اول، اعلیٰ سول و عسکری حکام اور غیر ملکی سفارتکاروں سمیت طلبائ و طالبات کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔ صدر مملکت نے یوم آزادی کے پرمسرت موقع پر اپنے خطاب میں پوری قوم کو مبارکباد پیش کی، انہوں نے حق خود ارادیت کےلئے برسر جدوجہد کشمیریوں کو پاکستان کی طرف سے بھرپور تائید و حمایت کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ کشمیری بھائیوں سے اظہار یکجہتی کرتا ہوں، انہوں نے کہا کہ انشاءاللہ کشمیر پاکستان بنے گا۔ ڈاکٹر عارف علوی نے قومی یکجہتی اور اتحاد کے فروغ کی ضرورت پر زور دیا اور کہا کہ سیاستدان اور اسٹیک ہولڈرز درگزر کا رویہ اپنائیں، پاکستان اپنے لیڈروں سے تقاضہ کرتا ہے کہ اکٹھے ہوجائیں، منافرت پھیلانےکی بجائے محبتوں کو فروغ دینا ہوگا، حضور نے عفو اور درگذر کی تلقین کی ہے۔ صدر مملکت نے کہا کہ قیام ِ پاکستان کا مقصدآزاد مسلم ریاست کا قیام تھا تاکہ برصغیر کے مسلمان اسلامی اصولوں کے مطابق اپنی انفرادی اور اجتماعی زندگی گزار سکیں۔ انہوں نے کہا کہ آزادی کے حصول کا ایک اور مقصد جمہوریت، آزادی ، مساوات، رواداری اور سماجی انصاف کا بول بالا تھا، ملک کا آئین بنیادی حقوق کی ضمانت دیتا ہے۔ صدر مملکت نے مادر وطن کے دفاع اور سلامتی کےلئے جدوجہد کرنے والوں کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ آج بھی ہمارے فوجی اور سویلینز ملک کے لیے مسلسل شہادت دے رہے ہیں، ان قربانیوں کو خراج عقیدت پیش کرتا ہوں۔ صدر مملکت نے کہا کہ انصاف سے ہی معاشرے ترقی کرتے ہیں، اخلاقی اقدار کی پستی کی وجہ سے دنیا میں انتشار ہے، پاکستان کےلئے کوششیں اور قربانیاں1857 کی جنگ آزادی سے شرو ع ہوئیں، سرسید احمد خان نے کہا تھا کہ دنیا کے علم کو اپناﺅ، وہاں سے علم کی داغ بیل ڈالی گئی، علامہ اقبال نے امت اور مسلمانان برصغیر کو ویژن دیا کہ وہ عروج اور اڑان پائیں۔ انہوں نے کہا کہ قائداعظم محمد علی جناح کی وکالت، انصاف پسندی اور جدوجہد جس کے متعلق بہت سارے لوگ کہتے ہیں کہ دنیا میں ایسے کم لیڈر پیدا ہوئے جنہوں نے نقشہ بدلا اور قوم بنائی۔ صدر مملکت نے کہا کہ تحریک پاکستان کے رہنماﺅں اور کارکنوں کو خراج عقیدت پیش کرتے ہیں، آئین، قانون اور میرٹ کی بالادستی کے لیے یہ قربانیاں دی گئیں، دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ایک لاکھ جانوں کی قربانیاں دی گئیں، پاکستان کے لیے قربانیوں کا سلسلہ آج بھی جاری ہے، قرآنی تعلیمات پر عمل پیر ہوکر اتحاد ویگانگت کی فضا قائم کی جاسکتی ہے۔ ڈاکٹر عارف علوی نے کہا کہ انصاف کےلئے ضروری ہے فریقین کو سنا جائے، انصاف نہ ہونے سے معاشرہ انتشار کا شکار ہوجاتا ہے، اسلام کی بتائی ہوئی اقدار پر عمل کرنے میں ہی کامیابی ہے۔ صدر نے کہا کہ قومی ترقی میں خواندگی اور صحت کے مسائل اہمیت کے حامل ہیں، خواتین کو معیاری تعلیم فراہم کرنے اور کاروباری سرگرمیوں میں شامل کرنے کی ضرورت ہے،ہماری ترجیح بہترین صحت کی سہولتوں کی فراہمی ہونی چاہیے، ٹیکس دینے والے ٹیکس نہ دینے والوں کا بوجھ بھی اٹھارہے ہیں۔ صدر مملکت نے کہا کہ تعلیمات دین سیکھ کر دنیا اور آخرت کی کامیابی یقینی بنائی جاسکتی ہے، اسلام کی بتائی ہوئی اقدار پر عمل کرنے میں ہی کامیابی ہے، قرآنی تعلیمات پر عمل پیرا ہوکر اتحاد و یگانگت کی فضا قائم ہوسکتی ہے۔ انہوں نے حمایت اور تعاون پر چین، سعودی عرب، متحدہ عرب امارات اور ترکیہ سمیت دوست ملکوں سے اظہار تشکر کرتے ہوئے کہا کہ مشکل وقت میں مدد پر ان کے مشکور ہیں۔ صدر نے کہا کہ تعلیم کو عام کرکے ملک سے غربت کا خاتمہ ممکن ہے، 2 کروڑ 70 لاکھ بچے سکول سے باہر ہیں، ہماری ترجیح بہترین صحت کی سہولتوں کی فراہمی ہونی چاہئیے۔