اسلام آباد : وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ پاکستان کے آگے نہ بڑھنے کی وجہ قانون پر عملدرآمد نہ ہونا ہے، جسٹس سسٹم صرف طاقتور کو فائدہ پہنچانے کا ذریعہ بن چکا ہے ، فوجداری قانون میں اصلاحات سے طاقتور کو قانون کے نیچے لایا جائے گا۔
تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے فوجداری قانون اورنطام انصاف میں اصلاحات کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا فروغ نسیم اور ان کی ٹیم کو خراج تحسین پیش کرتاہوں، جسٹس سسٹم کی اصلاحات کیلئے میں نے ہی فروغ نسیم پر زوردیاتھا۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ 18سال کی عمر کے بعد انگلینڈ گیاپڑھائی کی ،پروفیشنل کرکٹ کھیلی، آج تک کسی معاشرے نے ترقی نہیں کی جہاں قانون پر عمل درآمد نہ ہو، ملک بغیرقانون پر عملدرآمد کے ترقی کرہی نہیں سکتا۔
وزیراعظم نے کہا کہ انگریز جو سسٹم چھوڑ کر گیا وہ اوپر جانے کے بجائے نیچے جانا شروع ہوگئے، طاقتور کیلئے الگ اور عوام کےلئے الگ پاکستان بن گیا، جسٹس سسٹم صرف طاقتور کو فائدہ پہنچانے کیلئے بن گیا، عام آدمی جیلوں میں بھرے ہوئے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ تعلیم اور انصاف فراہم کرنا ریاست کی ذمہ داری ہے، پرائیوٹ اسکول پھیلتے گئے اوپرجاتے رہے، آہستہ آہستہ سرکاری اسکول کا سسٹم نیچے جانا شروع ہوگیا، تعلیم کےشعبے میں جو ہوا وہی سرکاری اسپتالوں کیساتھ ہوا۔
وزیراعظم نے مزید کہا کہ ایلیٹ کلاس سرکاری اسپتالوں کے بجائے باہرجاکر علاج کرانے لگے، میں سمجھتاہوں یہ پہلی بار قانون کی بہتری کی کوشش کی گئی ہے، فوجداری قانون میں اصلاحات سے طاقتور کو قانون کے نیچے لایا جائے گا۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ اللہ نے ہماری بہتری کیلئے نبیﷺ کے راستے پر چلنے کاحکم دیا، پاکستان کو ٹھیک کرنے کا رول ماڈل ریاست مدینہ ہی ہے، آج جو قدم اٹھایا گیا ہے وہ قانون پر عملدرآمد کیلئے بہت بڑا قدم ہے۔
قانون پرعملدرآمد کے حوالے سے انھوں نے کہا کہ پاکستان کے آگے نہ بڑھنے کی وجہ قانون پر عملدرآمد نہ ہونا ہے، پاکستان اسوقت اوورسیز کی ترسیلات زر پر چل رہاہے مگر یہ سرمایہ کاری نہیں کرتے، میں جانتا ہوں کہ اوورسیز پاکستان کا مسئلہ کیا ہے، اوورسیز صرف اس لئے سرمایہ کاری نہیں کرتے کیونکہ یہاں قانون پرعملدرآمد نہیں، اوورسیز نےسرمایہ کاری شروع کردی توہمیں آئی ایم ایف کے پاس جانا نہیں پڑے گا۔
وزیراعظم نے بتایا کہ پاکستان کو ریکوڈک کیس سے بہت نقصان ہوا،6ارب کا جرمانہ لگا، عدلیہ،وکلا سے اپیل ہے قانون میں اصلاحات پرعملدرآمد آپ نے کرنا ہے، ہم نے تو پاکستان کی تاریخ میں پہلی بارکرمنل سسٹم میں اصلاحات کردی ہیں۔
عمران خان کا مزید کہنا تھا کہ جتنے بھی انٹرنیشنل سروے ہیں قانون میں عملدرآمد پرپاکستان نیچے ہوتاہے، ورلڈبینک انڈیکس میں قانون پر عمل درآمد میں نیوزی لینڈ سب سےاوپرہے۔
قانون کی بالادستی سے متعلق انھوں نے کہا کہ سیاحت میں سوئٹزلینڈ پاکستان کے ناردرن ایریاز کا مقابلہ ہی نہیں کرسکتا، سوئٹزرلینڈ میں قانون کی بالادستی ہے وہاں کوئی قبضہ گروپ نہیں، سوئٹزرلینڈ میں سوسائٹی قانون کی بالادستی قائم کرتی ہے۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ یہ جہادہے کہ ہم کس طرح طاقتور کو قانون کےنیچے لیکر آئیں، ٹیکنالوجی کے استعمال سے انصاف کےحصول میں عام آدمی کو فائدہ پہنچے گا۔
عمران خان نے کہا کہ انصاف کیلئے قانون میں ریفارمز کی ضرورت تو عام آدمی کو ہے ، اللہ نے انسان کو معاشرے میں انصاف قائم کرنے کیلئےہی بھیجا ہے ، جومعاشرہ اللہ کے حکم پر چلے گا وہ خوشحال ہوجائےگا، انصاف ملے گا تو غریب کی دعاؤں سے اللہ کی برکت آئے گی۔