کراچی (نمائندہ خصوصی) صدر پاکستان پیپلز پارٹی کراچی ڈویژن و سابق صوبائی وزیر سینیٹر سعید غنی نے کہا ہے کہ سندھ میں ملازمتیں میرٹ اور قانون کے مطابق دی جارہی تھیں۔ ایم کیو ایم سندھ کے بیروز گار نوجوانوں کی امیدوں کی قاتل ہے۔ کراچی میں مقبوضہ کشمیر جیسی صورتحال تب تھی جب مصطفی کمال ، الطاف حسین کی ایما پر کاروائیاں کرتے تھے۔ ہفتہ کو ایم کیو ایم کے رہنما مصطفی کمال کی پریس کانفرنس پر ردعمل دیتے ہوئے سعید غنی نے کہا کہ صوبہ سندھ میں متعدد عدالتی فیصلوں کے مطابق ملازمتیں دینے کا شفاف طریقہ کار اپنایا گیا اور سندھ میں ملازمتیں میرٹ اور قانون کے مطابق دی جارہی تھیں۔ انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم نے سندھ حکومت کی ملازمتیں دینے کے ہر کوشش میں رکاوٹ پیدا کی وہ سندھ کے بیروز گار نوجوانوں کی امیدوں کی قاتل ہے اور سندھ کے بیروز گار نوجوان انہیں کبھی معاف نہیں کریں گے۔سعید غنی نے کہا کہ سندھ حکومت نے 60 ہزار سے زائد اساتذہ میرٹ پر بھرتی کئے۔ اساتذہ کی بھرتی پر کہیں سے اعتراض نہیں اٹھا۔ نئی بھرتیوں کیلئے سکھر IBA سے تحریری ٹیسٹ کروائے گئے۔ سعید غنی نے کہا۔کہ سکھر IBA ملازمتوں کے ٹیسٹ لینے والا ملک کا مستند ترین ادارہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ امید ہے عدالتیں ایم کیو ایم کی غریب دشمن مقدمہ بازی کو مسترد کریگی۔ سعید غنی نے کہا کہ پیپلز پارٹی نے کراچی کے عوام کی خدمت کی ہے ۔ کراچی کی عوام نے بلدیاتی الیکشن پیپلز پارٹی پر اعتماد کا اظہار کیا ہے اور انشااللہ عام انتخابات میں پیپلز پارٹی کراچی کی سب سے بڑی جماعت کے طور پر ابھر کر سامنے آئیگی۔ سعید غنی نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر جیسی صورتحال کراچی میں تب تھی جب مصطفی کمال ، الطاف حسین کی ایما پر کاروائیاں کرتے تھے لیکن آج کے پرامن کراچی کو مقبوضہ کشمیر سے تشبیہ دینا مودی کے مظالم کو کم ظاہر کرنے کے مترادف ہے۔ سعید غنی نے کہا کہ مودی کی وکالت کرکے ایم کیو ایم نے اپنی مردہ سیاست کو مزید برباد کردیا ہے۔ گجرات میں مودی اور کراچی میں الطاف حسین کے مظالم ایک جیسے ہیں ۔ الطاف حسین کے مظالم کا دفاع کرنے والے بڑی ڈھٹائی سے جھوٹ بولتے ہیں۔