کراچی(نمائندہ خصوصی)
عمان کی سلطان آرمڈ فورسز کے چیف آف اسٹاف وائس ایڈمرل عبداللہ بن خامس الرئیسی نے آج سربراہ پاک فضائیہ ایئر چیف مارشل ظہیر احمد بابر سدھو سے ان کے دفتر میں ملاقات کی۔ ملاقات میں باہمی دلچسپی کے امور، بین الاقوامی سیاسی صورتحال اور علاقائی پیش رفت پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
سربراہ پاک فضائیہ نے معزز مہمان کو عصرحاضر کے رجحانات سے متابقت رکھتے ہوئے پاک فضائیہ میں کی گئی جدید پرکیورمینٹس، نیش ٹیکنالوجیز کے حصول اور تربیتی شعبے کی اصلاح کے ذریعے پاک فضائیہ کو جدید خطوط پر استوار کرنے کے مجموعی لائحہ عمل سے متعلق آگاہی فراہم کی۔ ائیر چیف نے عسکری تعاون اور تربیتی شعبوں بالخصوص سائبر، الیکٹرانک وارفیئر، سپیس اور کمپیوٹنگ کے شعبہ جات میں پہلے سے موجود تعلقات کو مزید فروغ دینے کے اپنے پختہ عزم کا اعادہ کیا۔ سربراہ پاک فضائیہ نے مزید کہا، "پاکستان برادر ملک عمان کے ساتھ اپنے مضبوط سفارتی، اقتصادی اور دفاعی تعلقات کو قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے جو کہ علاقائی امن، سلامتی اور استحکام سے متعلق تمام اہم امور میں ہم اہنگی کی مضبوط بنیادوں پر قائم ہیں۔” ایئر چیف مارشل ظہیر احمد بابر سدھو نے اس بات پر بھی روشنی ڈالی کہ دونوں ممالک نےآزمائش کی ہر گھڑی میں ہمیشہ ایک دوسرے کا ساتھ دیا ہے۔ انہوں نے پاک فضائیہ کی جانب سے عمان کی رائل ایئر فورس کو تقویت دینے اور تربیتی شعبے میں تعاون کی فراہمی جاری رکھنے کے عزم کا بھی اعادہ کیا۔ سربراہ پاک فضائیہ نے مستقبل کے عسکری چیلنجوں سے نمٹنے اور دونوں فضائی افواج کے مابین تربیتی شعبے کی تعمیر نو کے لیے مشترکہ تربیتی اہداف پر توجہ مرکوز کرنے کی ضرورت پر خصوصی زور دیا۔وائس ایڈمرل عبداللہ بن خامس الرئیسی نے پاک فضائیہ کے اہلکاروں کی غیر معمولی پیشہ ورانہ مہارت کو سراہا اور ہوا بازی کی صنعت میں مقامی صلاحیتوں کے فروغ کے ذریعے پاک فضائیہ کی جانب سے کی گئی شاندار پیش رفت کی تعریف کی۔ معزز مہمان نے متعدد شعبوں میں تعاون کو مزید فروغ دینے کے عزم کا بھی اظہار کیا جس سے دونوں ممالک مستفید ہوں گے۔دونوں معززین نے تربیت اور تکنیکی علوم کے اشتراک پر خصوصی توجہ مرکوز کی اور باہمی تعاون کے لیئے نئی راہیں استوار کرنے کے عزم کا بھی اعادہ کیا۔ دونوں سربراہان نے ایسی فضائی مشقوں کے انعقاد پر بھی اتفاق کیا جن میں دونوں ممالک کی فضائی افواج اپنی اپنی سرزمین پر رہ کر حصہ لے سکیں گی۔ یہ ملاقات دونوں ممالک کی مسلح افواج کے مابین دفاعی اور عسکری تعاون کے ذریعے مشترکہ چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے مل کر کام کرنے کے عزم کا منہ بولتا ثبوت ہے۔